اسلام آباد: سابق وزیراعظم عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے ایک رکن پارلیمنٹ کو فوجی سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے خلاف مبینہ متنازعہ ٹویٹ کرنے کے الزام میں مقامی عدالت نے ضمانت دے دی۔ تقریبا ایک ہفتہ قبل ایم پی (سینیٹر) اعظم سواتی کو جنرل قمر جاوید باجوہ کے خلاف مبینہ طور پر متنازعہ ٹویٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
انہوں نے مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کی بریت کے بعد ٹوئٹ کیا تھا کہ باجوہ جی آپ کو اور آپ کے کچھ ساتھیوں کو مبارک ہو۔ آپ کا منصوبہ واقعی کام کر رہا ہے اور ملک کی قیمت پر تمام مجرموں کو رہا کیا جا رہا ہے۔ اخبار ایکسپریس ٹربیون کی خبر کے مطابق جمعہ کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے اعظم سواتی کی ضمانت 10 لاکھ روپے کے مچلکوں پر منظور کرلی۔اسپیشل جج راجہ آصف محمود نے جمعرات کو کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
کیس کی گزشتہ سماعت میں اسپیشل پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی نے عدالت کے دائرہ اختیار پر اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ معاملہ سیشن کورٹ میں منتقل کیا جائے۔ پراسیکیوٹر کا موقف تھا کہ ملزم نے اپنے ٹویٹ کے ذریعے ملک کے ایک ادارے کے سربراہ کے بارے میں نفرت انگیز بیان دیا ہے۔ سواتی کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ ان کے موکل نے اپنے ٹویٹس کے ذریعے اظہار رائے کی آزادی کا حق استعمال کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ میرے مکل کو حراست کے دوران ہراساں کیا گیا اور ان کی تذلیل کی گئی۔
