اسلام آباد (اے یو ایس)پاکستان تحریک انصاف پارٹی کو الیکشن میں حصہ لینے میں کوئی پابندی نہیںہے۔ اس بات کا تذکرہ نگران وزیر اعظیم انوارلحق ککڑ نے کیا۔ اور کہا سابق وزیر اعظم عمران خان کی پارٹی انتخابات میں ب بھرپور حصہ لے سکتی ہے۔ اور اس پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ نگران وزیراعظم نے کہا کہ ان کا سیاسی جماعتوں کی قیادت سے ملاقاتوں کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔نگران وزیراعظم انوارالحق ککڑ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر انتخابات میں حصہ لینے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ نگران وزیر اعظم نے کہا کہ ’شرپسندوں‘ نے انتشار کا سہارا لیا اور اس واقعے کو میڈیا نے بڑے پیمانے پر رپورٹ کیا، اس واقعے میں ملوث ملزمان کے ساتھ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ایک علیحدہ انٹرویو میں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ نگران حکومت تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مثبت تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے، پی ٹی آئی ایک باقاعدہ رجسٹرڈ سیاسی جماعت ہے اور اس کے انتخابی عمل میں حصہ لینے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔
نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے انٹرویو کے دوران انتخابات کے بارے میں بات کرتے ہوئے اپنے مؤقف کا اعادہ کیا کہ تاریخ کا فیصلہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو کرنا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ نگران حکومت کی مدت کو طول دینے کا ہمارا کوئی ارادہ نہیں ہے۔مرتضیٰ سولنگی نے بھی ان ہی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی مخصوص سیاسی جماعت کی حمایت کا حتمی اختیار عوام کے پاس ہے، موجودہ حکومت کی توجہ غیر جانبدارانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد پر مرکوز ہے اور اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کا کردار بھی اہم ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حلقہ بندی کا عمل مکمل ہونے کے بعد سیاسی جماعتوں کے پاس اپنی انتخابی مہم چلانے کے لیے 54 روز ہوں گے، نگران حکومت سیاسی سرگرمیوں کے لیے سازگار ماحول بنانے کے لیے الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف 3 بار وزیراعظم منتخب ہوئے لیکن جب بھی وہ واپس آئیں گے ان کے ساتھ بھی قانون کے مطابق سلوک کیا جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں نگران وزیراعظم نے کہا کہ ان کا سیاسی جماعتوں کی قیادت سے ملاقاتوں کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔مسیحی برادری کے وفد سے ملاقات کے دوران نگران وزیراعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں، وزیراعظم نے انہیں ان کے حقوق اور تحفظ کے مکمل تحفظ کی یقین دہانی کرائی۔اجلاس میں عبوری وزیر برائے انسانی حقوق خلیل جارج اور دیگر حکام نے بھی شرکت کی، انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ جڑانوالہ واقعے کے ذمہ داروں کو عبرت کا نشان بنایا جائے گا تاکہ آئندہ ایسے واقعات نہ ہوں، انہوں نے اقلیتی برادری سے بھی کہا کہ وہ اپنے مسائل کے حل کے لیے تجاویز دیں۔حج 2024 کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے نگران وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ اپنی نگرانی میں آنے والے حج سیزن سے قبل انتظامات کو حتمی شکل دیں۔انہوں نے کہا کہ حج انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی قائم کی جائے، عازمین کی سہولیات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔انوارالحق کاکڑ نے حج 2023 سے متعلق عازمین کی شکایات پر جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔عازمین حج کی سہولت اور شکایات کے اندراج کے لیے ایک موبائل ایپلی کیشن اور ویب سائٹ کے اجرا کے لیے متعلقہ وزارت کے ساتھ ساتھ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بھی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔