نئی دہلی: مرکزی علاقہ جموں و کشمیر کے لیٹاپورا کے قریب ہندوستانی فوج نے 52کلو گرام دھماکہ خیز مواد بر آمد کر کے پلوامہ جیسا ایک اور دہشت گردانہ حملہ ٹال دیا۔فوجی افسران کے مطابق یہ دھماکہ خیز مادہ اسی شاہراہ سے بہت قریب پایا گیا جہاں گذشتہ سال 14فروری کو دہشت گردانہ حملہ میں سینٹرل ریزرو پولس فورس (سی آر پی ایف) کے 40جوان ہلاک ہوئے تھے۔
ہندوستانی فوج آج صبح ایک مشترکہ تلاش مہم چلا رہی تھی کہ اسے دھماکہ خیز مواد سے بھرے416پیکٹوں کا ایک ذخیرہ ملا۔ ہر پیکٹ میں 125گرام یعن دھماکہ خیز مادہ تھا ۔ان پیکٹوں میں رکھے بارود کا مجموعی وزن 52کلو گرام تھا۔ ایک فوجی عہدیدار نے یہ بھی بتایا کہ علاقہ میں مزید تلاشی کے بعد سینٹیکس کے ایک واٹر ٹینک میں سے بھی50ڈیٹونیٹرز برآمد کیے گئے۔اس دھماکہ خیز مواد کو سوپر90یا مختصرطور پر ایس 90کہا جاتا ہے۔
اس برآمدگی سے قبل جمعرات کو ہی علم ہوا کہ جموں و کشمیر کے بٹمالو میں ہندستانی سلامتی دستوں اور انتہاپسندوں کے درمیان ہوئی جھڑپ میں 3انتہاپسند مارے گئے جبکہ فائرنگ کے تبادلہ میں ایک بھٹکی ہوئی گولی ایک خاتون کو لگی جس کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ فائرنگ میں سی آر پی ایف کا ایک ڈپٹی کمانڈنٹ اور ایک جوان زخمی ہو گیا۔ زخمیوں کو علاج کے لیے نزدیکی اسپتال میں داخل کر دیا گیا۔
گذشتہ ماہ قومی تحقیقات ایجنسی (این آئی اے) نے پلوامہ حملہ کی تفتیش کرنے کے بعد 13ہزار500صفحاتی فرد جرم جاری کی تھی۔اور19افرا کو بشمول 26/11کے اصل مجرم اور کالعدم تنظیم جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر اس کے بھائیوں عبد الرو¿ف اور عمار علوی اور اس کے بھانجے محمد عمر فاروق سمیت 19کو نامزد کیا تھا۔اس تفصیلی فرد جرم میں پاکستان کے دہشت گرد گروپ جیش محمد کے القاعدہ اور طالبان سے رابطوں کا بھی انکشاف کیا گیا تھااور بتایا گیا تھا کہ ملزموں نے پلوامہ کے بعد ایک اور فدائین حملہ کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔