Punjab government is going nowhere: Tararتصویر سوشل میڈیا

اسلام آباد(اے یو ایس ) رہنما مسلم لیگ ن عطا اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پنجاب میں صوبائی حکومت تبدیل ہونے نہیں جا رہی ہے اور حمزہ شہباز ہی وزیر اعلی رہیں گے۔انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا کیس تھا کہ منحرف ممبران پارلیمنٹ نے پارٹی ہدایت کے خلاف ووٹ دیا۔

عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی طرف سے دعویٰ کیا گیا کہ سات کلب روڈ پر ایک پارلیمانی میٹنگ میں ووٹ پرویز الہٰی کے حق میں ووٹ دینے کی ہدایت دی گئی تاہم ’میں نے سات کلب روڈ کا اس دن کا گیٹ کا ریکارڈ منگوایا کہ اس دن وہاں کون آیا اور سی سی ٹی وی کی فوٹیج کی مدد سے الیکشن کمیشن میں ثابت کیا کہ اس دن ایسی کوئی پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ ہی نہیں ہوئی۔‘’اگر میٹنگ ہی نہیں ہوئی، اور ہدایت ہی نہیں آئی، تو پھر کیسا انحراف۔ یہ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے۔ سپریم کورٹ کی ایڈوائزری کا اطلاق تب ہو گا جب تحریک انصاف ثابت کرے کہ پارٹی کو ہدایت جاری کی گئی تھی جس کی خلاف ورزی ہوئی۔

‘عطا تارڑ نے کہا کہ نمبر گیم کی بات کریں تو اگر یہ اراکین ڈی سیٹ ہو بھی جائیں، تو ن لیگ اور اتحادیوں کے پاس 173 کا نمبر ہے جبکہ تحریک انصاف کے پاس 168 ووٹ بنتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے کے بعد پی ٹی آئی والے پنجاب حکومت ختم ہونے کی خوشیاں منارہے ہیں اور گذشتہ روز سے قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ پنجاب حکومت ختم ہوگئی۔ ’اس طرح کی تمام باتیں من گھڑت ہیں۔ وقت سے پہلے خوشیاں نہیں منانی چاہییں، آپ نے بالکل گھبرانا نہیں ہے، کچھ نہیں ہونے جا رہا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *