Punjab Police book SFJ adviser Gurpatwant Pannu for seditionتصویر سوشل میڈیا

چنڈی گڑھ: پنجاب پولس نے جمعرات کے روز کالعدم تنظیم سکھ فار جسٹس (ایس ایف جے)کے امریکہ مقیم قانونی مشیر گورپت ونت سنگھ پنون کے خلاف غداری اور غر قانونی سرگرمیوں، ’ریفرنڈم 2020‘کی حمایت کرنے کے لیے پنجاب کو نوجوانوں کو اکسانے،ہندوستان سے پنجاب کی علیحدگی کے لیے عوام کو بھڑکانے اور ملک کی مسلح افواج کے درمیان بے اطمینانی پھیلانے یا بغاوت پر اکسانے کے الزامات کے ساتھ معاملہ درج کر لیا ۔

پنون پر الزام ہے کہ وہ گذشتہ کئی مہینوں سے مختلف بین الاقوامی خاص طور پر امریکہ کے فون نمبروں سے ریکارڈ شدہ صوتی پیغامات (آئی وی آر) کے توسط سے پنجاب کو لوگوں کو بھڑکارہے ہیں۔ پنو ن کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 124۔اے (ہند کے خلاف جنگ چھیڑنا)،131(بغاوت پر اکسانا)،153۔اے(پھوٹ ڈالنا اور عدم اتحاد پیدا کرنا)اور انسداد غیر قانونی سرگرمیاں قانون کی دفعہ13(1) کی شق 10(اے)کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ان کے خلاف اس وقت کیس درج کرنا ضروری ہو گیا جب یہ معلوم ہوا کہ پنو ن نے مبینہ طور پر حکومت چین سے رجوع کیا کہ وہ ہند مخالف سرگرمیوں میں ان کی مدد کرے۔

علاوہ ازیں پاکستان سے کئی ریکارڈ شدہ کالیں وکلائ،صحافیوں اور پولس عہدیداران سمیت متعدد شہریوں کو بھی موصول ہوئیں۔ٹیلی فون کرنے والوں میں سے کچھ نے کہا کہ وہ چین سے بول رہے ہیں یا وہ چینی ہیں اور پنو ن کی حمایت کرتے ہیں۔پولس ڈائریکٹر جنرل(ڈی جی پی) دنکر گپتا نے کہا کہ پاکستان سے کالیں اس امر کا ثبوت ہیں کہ یہ ساری سازش پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے منصوبے سے رچی گئی ہے۔اور وہ بھی ایسے موقع پر جب ہندوستان اور چین کی مسلح افواج میں خونریز سرحدی جھڑپ ہوئی ہے ،چین کو ملوث کرنااس امر کی غمازی کرتا ہے کہ پنو ن کے توسط سے ہندوستان کے خلاف کوئی بڑی سازش رچی جا رہی ہے۔

ڈی جی پی نے مزید کہا کہ یہ نہایت درجہ کی بے حسی ہے کہ ایک طرف تو پنجاب کے فوجی چینی فوج کے ساتھ جنگ میں جام شہادت نوش کر رہے ہیں اور دوسری جانب پنو اور دیگر عناصر پنجاب میں خونریزی اور تشدد برپا کرنے کی ناپاک سازش رچنے میں لگے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے لوگ سکون سے رہ رہے ہیں اور ہم ان کا یہ سکون کسی بھی حال میں غارت نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ اور بھی افسوسناک ہے کہ یہ سازش ایک ایسے موقع پر رچی جا رہی ہے جب ریاست کا ہر رہائشی جان لیوا وبا کویڈ19-سے نبرد آزما ہے۔

واضح ہو کہ پنجاب پولس اس سے پہلے گذشتہ اپریل میں بھی گور پت ونت سنگھ پنون اور ایس ایف جے کے خلاف معاملہ درج کر چکی ہے۔ پھر بھی گذشتہ دو ماہ کے دوران پنون نے مختلف نمبروں سے کالیں کرنا جاری رکھا جو ڈی ڈی آر نے ریکارڈ کیں اور 54نمبروں کو بلاک کر دیا۔ پولس کے ایک ترجمان نے مزید کہا کہ 13اور15جون کو ایک شخص نے اپنا نام عمران بتاتے ہوئے یہ کالیں کیں جس میں اس نے کہا”سکھس فار جسٹس پنجاب میں ریفرنڈم2020 کے لیے ووٹروں کا رجسٹر تیار کرنا شروع کر رہی ہے۔

آج آپ کے پاس موقع ہے کہ ریفرنڈم2020میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے کر 1947کی غلطی کا ازالہ کریں اور پاکستان کو بھی ایک پر امن ہمسایہ مل جائے گا“۔ اس ضمن میں ایک ڈی ڈی آر6جون کو اور ایک15جون کو ریکارڈ کی گئی۔ 18جون کو ایک اور پیشگی ریکارڈ شدہ آڈیو پیغام مختلف نمبروں سے موصول ہوا جس میں فون کرنے والی خاتون نے دعویٰ کیا کہ وہ چین سے بول رہی ہے اور ایس ایف جے کی حامی ہے اور پنجاب کے لوگوں سے کہنا چاہتی ہے کہ پنجاب ’ریفرنڈم2020‘ کے لیے ووٹروں کا اندراج 4جولائی سے شروع ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *