چنڈی گڑھ/نواں شہر: انٹرنیشنل سکھ یوتھ فیڈریشن (آئی ایس وائی ایف) گروپ کی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم کا پردہ فاش کرنے کے بعد، پنجاب پولیس نے گورداسپور میں 2.5 کلوگرام آر ڈی ایکس، ایک ڈیٹونیٹر، کوڈیکس تار، 5 دھماکہ خیز فیوز، ایک 47 اسالٹ رائفلز کے 12 کارتوس برآمد ک کے ایک بڑے دہشت گردانہ حملہ کا منصوبہ ٹائیں ٹائیں فش کر دیا۔پنجاب کے ڈی جی پی۔ وی کے بھورا نے بتایاکہ یہ برآمدگی گورداسپور کے گاؤں لکھن پال کے رہنے والے امندیپ کمار عرف منتری کے اعتراف پر کی گئی ہے، جو پٹھان کوٹ میں گرینیڈ حملوں کے دو واقعات کا مرکزی ملزم ہے۔امندیپ عرف وزیر ایس بی ایس سٹی پولیس نے آئی ایس وائی ایف کو گرفتار کر لیا۔
وہ کے ان چھ کارندوں میں سے ایک تھا جنہوں نے پٹھانکوٹ آرمی کیمپ سمیت پٹھانکوٹ میں دو گرینیڈ حملے کرنے کا اعتراف کیا تھا۔ پولیس نے ان کے قبضے سے 6 ہینڈ گرنیڈ (86پی)، ایک پستول (9 ایم ایم)، ایک رائفل (30 بور)کے ساتھ کارتوس اور میگزین بھی برآمد کیے۔ایس ایس پی ایس بی ایس نگر کنوردیپ کور نے بتایا کہ امندیپ کے انکشافات کے بعد انہوں نے فوری طور پر ضلع گورداسپور میں ٹیمیں بھیجیں اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا، جو امندیپ کے مطابق آئی ای ڈی بنانے کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ کھیپ آئی ایس وائی ایف روڈے کی ہے۔ جو اس وقت پاکستان میں مقیم (روڈے)کا خود ساختہ سربراہ لکھبیر سنگھ روڈے ہے، جو اس وقت پاکستان میں مقیم ہے۔پاکستان میں رہائش پذیر ہے ۔امن دیپ کو سکھپریت سنگھ عرف سکھ جو کہ گاؤں کھرل، دینا نگر کا رہنے والا تھا، اس دہشت گرد گروہ کے رہنے والے سکھپریت سنگھ عرف سکھ نے فراہم کیا تھا۔ کہ جون-جولائی 2021 کے دوران، لکھبیر روڈے نے پنجاب اور دیگر ممالک میں اپنے نیٹ ورک کے ذریعے دہشت گردی کے ماڈیولز کی ایک سیریز چلانے میں نمایاں طور پر کام کیا ہے۔ بڑی تعداد میں آر ڈ ی ایکس ٹفن -آئی ی ڈی بنانے کے لئے متعلقہ دھماکہ خیز مواد، ہینڈ گرنیڈ، فائر اسلحے اور منشیات ڈرون کے ذریعے اور سرحد پار اسمگلروں کے اپنے نیٹ ورک کی مدد سے بھیجے گئے ہیں۔
