ماسکو: روس کے صدر ولادمیر پوتین کی سرکاری رہائش گاہ کریملین سے جاری ایک بیان کے مطابق صدر نے بدھ کو رات دیر گئے باقاعدہ طور پر میخائیل میشوستین کا نام بطو ر نئے وزیر اعظم کے پیش کر دیا۔
میشوستین جو روسی کے محکمہ ٹیکس کے سربراہ ہیں سیاسی حلقوں میں غیر معروف ہیں۔ بیان میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ میشوستین کی جانب سے اس عہدے کوقبول کرنے پر اظہار رضامندی کیے جانے کے بعد پوتین نے ان کی پارلیمنٹ سے منظوری لینے کے لئے سفارشی نوٹ کے ساتھ ان کا نام بھیج دیا ۔
واضح ہو کہ بدھ کے روز ہی صدر پوتین کی جانب سے وسیع پیمانے پر آئینی ترمیمات کی تجاویز پیش کیے جانے کے فوراً بعد دمیتری مید ویدیف کی حکومت نے غیر متوقع طور پر استعفیٰ دے دیا تھا ۔پوتین کی ان تجاویز سے انہیں 2024میں اپنی صدارتی میعاد کے اختتام کے بعد بھی وہ اپنی حکمرانی میں توسیع کرسکیں گے۔دراصل پوتین نے قوم کے نام اپنے خطاب کے دوران جو آئینی تبدیلیاں تجویز کیں اس سے ان کے لیےعہدہ صدارت چھوڑنے کے بعد اقتدار پر اپنی گرفت قائم رکھنے اور وزیر اعظم دمیتری مید ویدیف اور ان کی کابینہ کے مستعفی ہونے کے بعد اپنی پسند سے نیا وزیر اعظم و و نئی کابینہ کے اراکین کا تقرر کرنے کی راہ ہموار ہو گئی۔
یہی نہیں بلکہ اب اب پارلیمنٹ صدر کی پابند نہیں رہے گی اور میشوستین کے بطور وزیر اعظم مقرر کر دیے جانے سے پارلیمنٹ میں کوئی بااختیار شخصیت بھی وزارت عظمیٰ پر فائز نہیں رہے گی۔ اس سے پوتین 2024کے بعد بھی کسی نہ کسی شکل میں اقتدار پر قابض رہیں گے۔وگرنہ بصورت دیگر موجودہ قانون کے تحت مسٹر پوتین کو 2024میں اپنی میعاد کے خاتمہ کے بعد ہر حال میںعہدہ صدارت کو ہمیشہ کے لیے خیرباد کہنا پڑے گا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پوتین جور وس کے سراغرساں ادارے کے جی بی کے افسر بھی رہ چکے ہیں، 1999سے کبھی صدر اور کبھی وزیر اعظم کے طور پر ملکی اقتدار پر قابض ہیں۔اور2024میں اپنی میعاد مکمل کرنے کے بعد انہیں روس میں سب سے طویل مدت تک بر سر اقتدار رہنے وا لی شخصیت کا اعزاز حاصل ہو جائے گا۔