ماسکو:(اے یو ایس )روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ایک قریبی ساتھی نے کہا ہے کہ روس کو آخری حد تک دھکیلے جانے کی صورت میں اسے اپنے دفاع کے لیے ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کا حق حاصل ہے اوریہ محض ’ بلفنگ‘ یعنی خالی خولی دھمکی نہیں ہے۔دمتری میدویدیف نے، جو سابق صدر رہ چکے ہیں اور اب روس کی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین ہیں، منگل کو یوکرین پر جوہری حملے کے کسی منظر نامے کا خاکہ بیان کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ایسی صورت میں امریکی قیادت میں ناٹو فوجی اتحاد ‘جوہری تباہی سے بہت خوفزدہ ہو گا اور ردعمل کے طور پر وہ براہ راست ایسے تنازعے میں نہیں پڑے گا۔
خیال رہے کہ صدر پوتین نے گزشتہ ہفتے دوسری جنگ عظیم کے بعد روس میں پہلی بار ریزور فوجوں کومتحرک کرنے کا حکم دیا تھا اور یوکرین کے بڑے حصے کو ضم کرنے کے منصوبے کی حمایت کی تھی۔ساتھ ہی پوتین نے مغرب کو یہ کہتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ وہ روس کے دفاع کے لیے جوہری ہتھیار استعمال کرنے کے لیے تیار ہوں گے اور یہ کوئی جھانسہ نہیں ہے۔امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس میں انہوں میں کہا کہ امریکہ نے روس کو واضح کر دیا ہے کہ وہ یوکرین تنازع میں جوہری ہتھیاروں کے بارے میں غیر زمہ دارانہ تصور کریں کہ روس یوکرین کی حکومت کے خلاف انتہائی خوفناک ہتھیار استعمال کرنے پر مجبور ہے جس نے بڑے پیمانے پر جارحیت کا ارتکاب کیا ہے جو ہماری ریاست کے وجود کے لیے خطرناک ہے ۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق میدویدیف کے ریمارکس میں روس کے جوہری حملے کے نظریے میں درج شرائط کی بلکل صحیح اصطلاح کا حوالہ دیا گیا ہے۔ اس نظریے کے مطابق روس ایسا اس وقت کر سکتا ہے جب روسی فیڈریشن کے خلاف روایتی ہتھیاروں سے جارحیت ہو اور جب اس کی ریاست کے وجود کو خطرہ لاحق ہو۔روسی صدر کے 57 سالہ حلیف، مید ویدیف ، جنہوں نے ایک زمانے میں خود کو ایک ایسے اصلاح پسند کے طور پر پیش کیا تھا، جو روس کو آزاد خیالی کی طرف لے جا نے کے لئے امریکہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار تھا۔حال ہی میں پوٹن کے اندرونی حلقے میں بطور جنگجو رکن کے کھل کر سامنے ا?ئے ہیں۔روس کے یوکرین پر حملے کے بعد انہوں نے بارہا جوہری افراتفری کی بات کی ہے اور مغرب کے لیے توہین ا?میز الفاظ کا استعمال کیا ہے۔
واشنگٹن نے ابھی تک اس بارے میں کوئی تفصیل بیان نہیں کی کہ وہ پوٹن کےجوہری ہتھیاروں کےاستعمال کی صورت میں کیا کرے گا۔ اگر پوٹن جوہری ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہیں تو یہ 1945 میں امریکہ کے جاپانی شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹم بم کے حملے بعد جوہری ہتھیار استعمال کرنے کا پہلا واقعہ ہو گا۔دریں اثنا، وسطی ایشیائی ملک قازقستان کے حکام نے منگل کو بتایا کہ صدر پوتین کے یوکرین میں لڑائی کے لیے ریزرو لوگوں کو جزوی طور پر متحرک کرنے کےاعلان کے بعد تقریباً 98 ہزار روسی ان کے ملک میں داخل ہو چکے ہیں۔خبر رساں ادارےایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق جنگ میں شامل ہونے کی کال سے بچنے کے لیےروسی مرد زمینی اور ہوائی راستوں سے پڑوسی ممالک کی طرف بھاگ رہے ہیں۔
