ماسکو: (اے یو ایس ) روس کے صدر ولادمیر پوتین اپنے ایرانی ہم منصب ابراہیم رئیسی اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے ساتھ شام امن سربراہ اجلاس کے لیے 19جولائی کو ایران کے دارالخلافہ تہران پہنچیں گے۔ کریملن کے ترجمان کے مطابق روسی صدر سہ طرفہ اجلاس میں ر ابراہیم رئیسی اور طیب اردوغان کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ ترجمان ڈمیتری پیسکوف کے مطابق ولادی میر پوتین اردوغان سے الگ سے بھی ملاقات کریں گے۔ایرانی قانون سازوں کا کہنا ہے کہ روسی صدر کے ساتھ تبادلہ خیال میں معاشی اور تجارتی امور ایجنڈے پر سر فہرست ہیں۔ اس ملاقات کا بنیادی نکتہ ہی دوطرفہ معاشی تعاون بڑھانے کا ہو گا۔
دونوں ملکوں کے سربراہوں پوتین اور ابراہیم رئیسی کی باہمی ملاقات کے دوران بھی دو طرفہ منصوبہ بندی اور ترقی کے امور اہم ہوں گے۔یہ بات ایرانی خبر رساں ادارے ارنا پارلیمنٹ کی اکنمک کمیٹی کے سربراہ محمد رضا پور ابراہیمی کے حوالے سے رپوررٹ کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکا اور یورپ کی طرف سے یوکرین پر روسی حملے کے بعد عائد شدہ اقتصادی پابندیوں کی وجہ سے روس کو ایران سے زیادہ تعاون مطلوب ہے اور اسے اتنا تعاون چاہئے جس کی ماضی میں کبھی ضرورت نہ پڑی تھی۔انہوں نے دو ٹوک لہجہ میں یہ بھی کہا کہ چونکہ روس ایران کا ا سٹریٹجک اتحادی ہے اس لیے ایران یوکرین پر روسی حملے کی مذمت نہیں کرے گا۔دوسری جانب امریکی سکیورٹی ایڈوائزر جیک سلیوان نے پچھلے اتوار کو کہا تھا کہ ایران روس کو یوکرینی جنگ میں استعمال کرنے کی غرض سے دینے کے لیے سینکڑوں ڈرونز تیار کر رہا ہے ہے۔ امریکی ایڈوائزر نے بھی کہا کہ ایران روسیوں کو ڈرون کے استعمال کی تربیت دینے کا بھی اہتمام کر رہا ہے۔
