ماسکو:(اے یو ایس ) روس کی حکمراں جماعت و پوتین نواز پارٹی یونائیٹڈ رشیا پارٹی نے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں اپنی اکثریت کو برقرار رکھا ہے۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق روس کے سینٹرل الیکشن کمیشن کی جانب سے 17 سے 19 ستمبر تک جاری رہنے والے پارلیمانی انتخابات کے اعلان کردہ نتائج سے علم ہوا ہے کہ یونائیٹڈ رشیا پارٹی نے 49 فی صد ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی ہے جب کہ اس کی حریف جماعت کمیونسٹ پارٹی نے 20 فی صد ووٹ حاصل کیے ہیں اور وہ دوسرے نمبر پر ہے۔انتخابات میں کامیابی کے باوجود حکمراں جماعت کی کارکردگی 2016 کے انتخابات کے مقابلے میں ناقص رہی۔
گزشتہ انتخابات میں یونائیٹڈ رشیا نے 54 فی صد سے زائد ووٹ حاصل کیے تھے۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ابتدائی نتائج کے مطابق قوم پرست جماعت ایل ڈی پی آر نے آٹھ فی صد اور فیئر رشیا پارٹی نے سات فی صد ووٹ حاصل کیے ہیں۔ عام طور پر مذکورہ جماعتیں کئی اہم مسائل پر کریملن کی حمایت کرتی ہیں۔کریملن (روس کا صدارتی محل) کے ناقدین انتخابات میں بڑے پیمانے پر مبینہ دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ الیکشن میں دھاندلی کی گئی ہے ۔ناقدین کا کہنا ہے کہ حکمراں جماعت شفاف انتخابات سے خوف زدہ ہے اور اسی وجہ سے انتخابات سے قبل کریک ڈاؤن کرتے ہوئے اپوزیشن رہنما الیکسی نوالنی کی تحریک کو دبایا گیا۔تاہم الیکشن کمیشن کے حکام کا کہنا ہے کہ جن پولنگ اسٹیشن سے بے قاعدگیوں کی شکایت موصول ہوئی ہیں وہاں نتائج کالعدم قرار دیے گئے ہیں البتہ مجموعی طور پر انتخابات شفاف تھے۔
واضح رہے کہ روس میں ہونے والے انتخابات کے بعد بظاہر کسی بھی قسم کی سیاسی تبدیلی متوقع نہیں۔ ملک میں 1999 سے برسرِ اقتدار صدر ولادی میر پوتین اب بھی مضبوط شخصیت ہیں جو 2024 میں ہونے والی صدارتی انتخابات تک اقتدار میں رہیں گے۔صدر پوتین کی حامی جماعت کی انتخابات میں کامیابی پر یونائیٹڈ رشیا پارٹی کے ہیڈکوارٹر کے قریب ایک ریلی نکالی گئی جس سے خطاب کرتے ہوئے ماسکو کے میئر سرگوئی سوبیانن نے صدر پوتین کے حق میں نعرے لگائے۔