دوحہ:(اے یو ایس ) قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی (کیو آئی اے) پاکستان میں تین ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتی ہے جس سے نقدرقوم کی کمی سے دوچار پاکستانی معیشت کوسنبھالادینے میں مدد ملے گی۔قطر کے امیری دیوان نے بدھ کو وزیراعظم شہبازشریف کے دورہ قطر کے موقع پر یہ اعلان کیا ہے۔اس وقت پاکستان معاشی بدحالی کا شکار ہے اور اسے ادائیوں کے توازن کے بحران کا سامنا ہے، غیر ملکی ذخائر 7.8 ارب ڈالر تک کم ہو چکے ہیں۔ یہ ایک ماہ سے زیادہ درآمدات کے لیے بمشکل کافی ہیں۔ حکومت کرنٹ اکاو¿نٹ خسارے میں اضافے، امریکی ڈالرکے مقابلے میں روپے کی قدرمیں کمی اور جولائی میں 24 فی صد سے زیادہ کے افراطِ زر سے بھی نبردآزما ہے۔
امیری دیوان نے تفصیل بتائے بغیرکہا کہ قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی نے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں تجارت اورسرمایہ کاری کے مختلف شعبوں میں تین ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی خواہش کااعلان کیا۔وزیراعظم شہبازشریف نے گذشتہ روز قطری امیر شیخ تمیم بن حمدآل ثانی سے باقاعدہ تبادلہ خیال کیا۔امیری دیوان نے کہا کہ شیخ تمیم نے دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ اورتزویراتی تعلقات کی اہمیت اورقطرانویسٹمنٹ اتھارٹی کے ذریعے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دے کر اقتصادی شراکت داری بڑھانے کی خواہش کا اظہارکیا ہے۔وزیراعظم شہبازشریف قطرکا یہ دورہ اگلے ہفتے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے اجلاس سے قبل کررہے ہیں۔
اس میں رواں سال کے آغاز سے تعطل کا شکار ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی مالی معاونت کی منظوری متوقع ہے۔وزیر اعظم نے منگل کے روز قطرکے 450 ارب ڈالر مالیت کے خود مختاردولت فنڈ کیو آئی اے کو پاکستان میں توانائی اور ہوابازی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی تھی۔انھوں نے کہا تھا کہ وہ قطری قیادت سے بات چیت میں قابل تجدید توانائی، خوراک کی سلامتی، صنعت اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی، سیاحت اور مہمان نوازی سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کریں گے۔وزیراعظم کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ توقع ہے کہ وہ خسارے میں چلنے والی قومی فضائی کمپنی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنزاور نیویارک میں واقع روزویلٹ ہوٹل سمیت سرکاری کاروباری اداروں میں قطرکو سرمایہ کاری اورحصص کی فروخت کی پیش کش کریں گے۔