Qureshi asks OIC to stop dragging feet on Kashmir meetingتصویر سوشل میڈیا

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے غیر معمولی طور پر نہایت تلخ لہجہ اختیار کرتے ہوئے سعودی عرب قیادت والی تنظیم اسلامی تعاون (او آئی سی ) کو سخت انتباہ دیا کہ کشمیر پر وزراءخارجہ کی کونسل کا اجلاس طلب کرنے میں لیت لعل سے کام نہ لے۔

اے آر وائی نیوز کے ساتھ ایک ٹاک شو میں پیش ہوتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا ”میں ایک بار پھر بصد احترام او آئی سی سے کہہ رہا ہوں کہ وزراءخارجہ کی کونسل کا اجلاس طلب کرنا ہماری توقع ہے۔اگر آپ اجلاس نہیں بلا سکتے تو مجھے وزیر اعظم سے یہ کہنے پر مجبور ہونا پڑے گا ان اسلامی ممالک کا ،جو کشمیر معاملے پر ہمارے ساتھ کھڑے ہیں اور ستم رسیدہ کشمیریوں کی حمایت کرتے ہیں،اجلاس بلائیں۔مسٹر قریشی نے کہا کہ اگر او آئی سی وزراءخارجہ کونسل کا اجلاس نہیں بلاتی ہے تو پاکستان او آئی سی سے باہر کوئی بھی اجلاس بلانے کے لیے تیار ہے۔

ایک دوسرے سوال کے جواب مین انہوں نے کہا کہ پاکستان مزید انتظار نہیں کر سکتا۔جب سے ہندوستان نے گذشتہ سال اگست میںآرٹیکل 370کی تنسیخ کر کے جموں و کشمیر کو دو حصوں میں منقسم کیا ہے پاکستان مسلم ممالک کے 57رکنی بلاک کی ، جو کہ اقوام متحدہ کے بعد سے سے بڑی عالمی تنظیم ہے ،وزراءخارجہ کونسل کا اجلاس کا مطالبہ کر رہا ہے۔اس سے قبل مسٹر قریشی پاکستان کے لیے وزراءخارجہ کونسل کی اہمیت کی وضاحت کر چکے ہیں۔

اس وقت انہوں نے کہا تھا کہ اس وقت ضرورت ہے کہ کشمیر مسئلہ پر امت اسلامیہ کی جانب سے ایک واضح پیغام ارسال کیا جائے۔قریشی نے کہا کہ گذشتہ دسمبر میں سعودی عرب کی درخواست پو پاکستان نے کولالمپور سربراہ اجلاس میں شرکت نہیں کی تھی اور اب پاکستانی مسلمان سعودی عرب سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ اس معاملہ پر وہ اپنی قیادت کا مظاہرہ کرے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ”ہمارے اپنے احساسات و جذبات ہیں ۔آپ کو انہیں سمجھنا ہوگا۔ خلیجی ممالک کو یہ سمجھنا چاہئے۔“ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اب سفارتی نزاکتوں اور آداب میں زیادہ نہیں الجھیں گے۔مسٹر قریشی نے قطعہ طور پر واضح ر دیا کہ وہ جذبات کی رو میں بہہ کر یہ سب نہیں کہہ رہے بلکہ اپنے بیان کے مضمرات سے مکمل طور پر واقف ہیں۔ہم کشمیریوںکی حالت زار پرمزید خاموش نہیں رہ سکتے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *