سڈنی: ہنوما وہاری کی صبر آزما اننگز اور روی چندر اشون کے ساتھ چھٹے وکٹ کے لیے 62رنز کی ناقابل شکست رفاقت کی بدولت ہندوستان تیسرے ٹیسٹ میچ کو ڈرا کرنے میں کامیاب ہو گیا اور اس کے ساتھ چار ٹیسٹ میچوںکی یہ سریز تین میچوں کے بعد بھی فی الحال 1-1سے برابری پر چل رہی ہے۔
سریز کا آخری اور فیصلہ کن میچ برسبن میں ہوگا ۔جہاں میزبان آسٹریلیا 32سال سے کوئی ٹیسٹ میچ نہیں ہاری ہے۔یہ ٹیسٹ کافی نشیب و فراز کا رہا۔ ایک موقع پر ہتیشور پجارا اور رشبھ پنت بیٹنگ کر رہے تھے وت ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ شاید ہندوستان میچ جیتنے میں کامیاب ہوجائے گا لیکن دیکھتے ہی دیکھتے پنت اور پھر پجارا کے بھی آؤٹ ہوجانے سے پلڑا ایک دم آسٹریلیا کے حق میں جھکتا دکھائی دیا۔
کیونکہ یہ دونوں ہی بلے باز جو جیت کی خوشبو سونگھا رہے تھے آگے پیچھے چلتے بنے۔ لیکن وہاری اور اشون کی جوڑی نے اننگز کو سنبھالنا شروع کیا اور جیت کی امیدیں روشن رکھیں لیکن وکٹیں بھی محفوظ رکھنے کی کوشش میں یہ جوڑی کھل کر نہ کھیل سکی اور جیت کے امکنات مدھم پڑتے گئے یہاں تک کہ معدوم ہو گئے اور پھر سب کی نظریں اس پر لگ گئیں کہ کیا یہ جوڑی میچ ڈرا کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔
وہاری تھک کر ذہنی وجسمانی طور پر چور چور ہوگئے لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور اشون کے ساتھ مل کر اننگز کی آخری گیند تک اشون کا ساتھ نبھاتے رہے اور میچ ڈرا کرانے میں کامیاب ہو گئے۔ وہاری نے 14کے اسٹرائیک ریٹ سے 161گیندوں پر23رنز بنائے جبکہ اشون نے 31کے اسٹرائیک ریٹ سے 128بالوں پر 39رنز بنائے ۔دونوں نے علی الترتیب 4اور7چوکے لگائے۔جس وقت میچ ختم ہوا تو ہندوستان 407ہدف کے تعاقب میں 5وکٹ پر334رنزہی بنا سکا تھا۔
رشبھ پنت بدقسمتی سے محض تین رنز کے فرق سے سنچری سے محروم رہ گئے۔انہوں نے 118گیندوںپر 12چوکوں اور تئین چھکوں کی مدد سے 97رنز بنائے اور پجارا کے ساتھ چوتھے وکٹ کے لیے 148رنز بنائے۔ پجارا نے 205گیندیہں کھیلیں اور 77رنز بنائے جس میں ان کے درجن بھر چوکے شامل تھے۔اس سے قبل روہت شرما نے98گیندوں پر پانچ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے52اور شبھمن گل کے ساتھ پہلے وکٹ کے لیے 71رنز بنا کر اچھا اسٹارٹ دیا تھا۔گل نے 64گیندوں پر 4چوکوں کی مدد سے31رنز بنائے۔اسمتھ کو پہلی اننگز میں سنچری اور دوسری اننگز میں ہاف سنچری بنانے پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔