پشاور:خیبر پختونخوا میں تسلسل سے ہونے والی طوفاانی بارشوں سے وابستہ حادثات میں کم از کم17افراد ہلاک ہو گئے جبکہ کئی مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔
صوبائی قدرتی آفات منجمنٹ اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق بدھ سے ہو رہی بارش سے کم از کم57مکانات کو جزوی طور پر اور دو مکانات کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔
اتھارٹی نے مزید بتایا کہ سب سے زیادہ ہلاکتیں مردان ضلع میں ہوئیں جہاں چار بچوں سمیت6افراد ہلاک ہوئے۔علاوہ ازیں مردان میں 9افراد زخمی ہوئے جبکہ پشاور نوشیرہ اور چار سدہ میں سات سات ، سوات میں چار اوت باجورت، مالا کنڈ، اپر ڈیر اور بونیر اضلاع میں ایک ایک زخمی ہوا ۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز سے اسلام آباد، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ہفتہ کو نوشیرہ ضلع کے کھاٹ کلے علاہ میں ایک مکان کی چھت بیٹھ جانے سے اس کے ملبہ کے نیچے دب کر دو بچے ہلاک اور9دیگر زخمی ہو گئے۔
پولس منے بچوں کی شناخت 10سالہ فرہاد اور6سالہ ریشما کے طور پر کی ہے۔بونیر میں چکور زئی علاقہ میں ایک چھت گر جانے سے ایک چار سالہ بچہ ہلاک ہو گیا۔تخت بائی تحصیل میں واقع کانڈ گھر کے ایک مکان میں ایک مکان کی چھت گر جانے سے دو چھوٹے بچے زخمی ہو گئے۔
ی ڈی ایم اے نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی خصوصی ہدایت پر چارسدہ اور مردان میں بارش سے متاثرہ خاندانوں میں ریلیف کا سامان بھی تقسیم کیا گیا۔ اس کے علاوہ نوشہرہ میں بارش کے باعث ہلاک 2 بچوں کے لواحقینمیں چیک بھی تقسیم کیے گئے۔
بارشوں، ڑالہ باری اور تیز ہواو¿ں سے خیبرپختونخوا اور بالائی پنجاب میں گندم کی فصل کو نقصان پہنچنے کا بھی اندیشہ ظاہر کیاگیا ہے۔