واشنگٹن:گزشتہ روز کابل کے ایک اسکول اور ایک ایجوکیشن سینٹر پر ہونے والے بم دھماکوں پر ، جس میں25سے زائد طلبا ہلاک زخمی ہوئے ہیں، افغانستان کے اندر اور باہر بڑے پیمانے پر شدید ردعمل ظاہر کیا جارہا ہے۔ اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم، ایمنسٹی انٹرنیشنل، امریکہ، ایران، قطر اور بعض دیگر ممالک نے ان حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شہریوں اور اسکولوں سمیت غیر فوجی ڈھانچوں کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قانون کے تحت ممنوع ہے۔اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے ٹویٹر پر کہا کہ میں کابل میں ایک اسکول اورایک ایجوکیشن سینٹر پر ہونے والے ہلاکت خیز حملوں کی مذمت کرتا ہوں اور متاثرین کے اہل خانہ سے اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ اور معلوم ہونا چاہئے کہ بین الاقوامی قانون کے تحت عام شہریوں، شہریوں کے بنیادی ڈھانچے بشمول اسکولوں پر حملے کرنا سختی سےمنع ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ نے بھی ان دھماکوں کے مرتکب افراد کو سزا دینے اور کیفر کردار تک پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ا وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ افغانستان کے دارالخلافہ کابل میں عبدالرحیم شاہد اسکول اورممتاز تعلیمی مرکز پر ہونے والے ہولناک حملے پر غم و غصے کا اظہار کرنے میں ، بین الاقوامی برادری کے ساتھ ہے۔ وزارت خارجہ نے بیا میں مزید کہا کہ ہم اس بزدلانہ حملے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین اور لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ اس کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) نے بھی کہا ہے کہ یہ حملہ مجرموں کے جبر کی عکاسی کرتا ہے جن کا ہدف افغانستان کو غیر مستحکم کرنا ہے۔ اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ کابل میں لڑکوں کے اسکول پر کیے گئے حملوں کی وہ شدید مذمت کرتے ہیں اور افغان بچوں کو تشدد کے خوف کے بغیر تعلیم دینے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ گھناو¿نے حملے مجرموں کے ظالم و جابر ہونے کی عکاسی کرتے ہیں جن کا مقصد افغانستان کو غیر مستحکم کرنا ہے۔
