صنعا:(اے یو ایس ) یمن کے لیے امریکی ایلچی ٹم لنڈر کنگ نے خبردار کیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کی جانب سے بچوں کی جنگ میں بھرتی اور عسکری کارروائیوں میں اضافہ امن مساعی کو نقصان پہنچانے کا باعث بنے گا۔انہوں نے یمن میں پائیدار امن کے قیام کے لیے امریکی موقف کا اعادہ کیا۔ امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ان کا ملک یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی کے ساتھ مل کر یمن کے بحران کے سفارتی حل کے لیے کوششیں جاری رکھے گا اور بحران کے حل کے لیے تمام ممکنہ سفارتی ذرائع استعمال کیے جائیں گے۔
ٹیم لنڈر کنگ نے یمن کی مدد اور پائیدار امن کے لیے اپنے ملک کی عظیم خواہش پر زور حوثیوں کی تمام فوجی کارروائیاں روکنے ، ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی پالیسیوں کو ترک کرنے، یمن کے بحران کے پرامن اور سیاسی حل کی تلاش کے لیے تمام فریقین کے ساتھ رابطے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ان کا ملک یمن میں جاری بحران کے خاتمے کے لیے تمام متعلقہ فریقین کے ساتھ بات چیت کررہا ہے۔امریکی ایلچی نے یمن کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر انسانی امداد کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا یمنی عوام کے معاشی مسائل کے حل میں دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر مدد دینے کو تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یمن میں امن قائم اور معاشی مشکلات کو حل کرکے بحران کو ختم کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یمن میں صورتحال کو قابو میں لانے کے لیے معاشی سرگرمیوں اور توانائی کے تمام ذرائع کو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ امریکہ اس کے لیے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرے گا اور مزید انسانی اور معاشی مدد فراہم کرے گا۔یمنی پارلیمنٹ کے اسپیکر سلطان البرکانی نے امریکی ایلچی سے ملاقات کے دوران توجہ دلائی کہ حوثی ملیشیا کی جانب سے مآرب میں شہریوں اور آبادی کے مراکز کو نشانہ بنانے کا سلسلہ نہ صرف جاری ہے بلکہ مزید سخت تر ہوتا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا کی عسکری کارروائیوں کے نتیجے میں ملک میں انسانی اور معاشی صورتحال کی سنگینی میں مزید اضافہ ہو رہا ہے اور ملک میں امن وامان کے قیام کی عالمی کوششوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
