کابل: ہندوستان کے قومی سلامتی مشیر (این ایس اے) کی زیر صدارت افغانستان پر ہونے والی علاقائی کانفرنس کےاختتام پذیر ہونے کے چند گھنٹے بعد جاری کیے گئے ایک صوتی بیان میں طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ہر چند کہ افغانستان کا کوئی نمائندہ اس کانفرنس میں موجود نہیں تھا لیکن ہمیں کامل یقین ہے کہ یہ کانفرنس افغانستان کے بہتر مفاد میں ہے کیونکہ پورا خطہ افغانستان کی موجودہ صورت حال پر غور کر رہا ہے اور کانفرنس کے شرکا کو بھی افغانستان میں سلامتی کی صورت حال میں سدھار اور اس کی خبر گیری نیز تحفظ اور موجودہ حکومت کو اپنے بل پر سلامتی یقینی بنانے میں تعاون دینے کے حوالے سے غور و فکر کرنا چاہئے۔
طالبان ترجمان نے مزید کہا کہ افغانستان میں حکمرانی اچھی ہے، سلامتی کی صورت حال قابو میں ہے اور پورے ملک میں امن و امان ہے ۔اور ہم تمام ہمسایہ ممالک سے درخواست کرتے ہیں کہ افغانستان کی اقتصادی صورت حال کے پیش نظر اس کی مدد کریں۔واضح ہو کہ ہمسایہ ممالک پاکستان اور چین نے اس کانفرنس میں مدعو کیے جانے کے باوجود شرکت نہیں کی۔
مجاہد نے اس امر کا بھی اعادہ کیا کہ طالبان ہر گز نہیں چاہتے کہ سرزمین افغانستان کو کسی کے بھی خلاف استعمال کیا جائے اور نہ ہی ہم کسی کو ایسا کرنے دیں گے۔واضح ہو کہ 15اگست کو طالبان کے بر سر اقتدار آنے کے بعد ہندوستان کی میزبا نی میں ہونے والی یہ کانفرنس افغانستان سے متعلق پہلی علاقائی کانفرنس ہے۔ اس اجلاس میں شرکا نے افغانستان کی سیاسی اور سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
