کابل:افغانستان کی طالبان حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ خطہ کے کچھ ملکوں کے خفیہ/سراغرساں ادارے ہمسایہ ملکوں سے افغانستان کے رشتے خراب کرنے میں لگے ہیں۔اس حوالے سے بات کرتے ہوئے امارت اسلامیہ میں نائب وزیر خارجہ شیر محمد عباس استانکزئی نے کہا کہ بعض علاقائی ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیاں افغانستان اور اس کے پڑوسیوں کے درمیان تعلقات خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں تاہم انہوں نے ان ممالک کا نام نہیں لیا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ انٹیلی جنس حلقے افغانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کرتے ہیں کیونکہ وہاں ہزاروں افغان موجود ہیں اور ان میں سے کچھ جیلوں میں قید ہیں۔ وہ قیدیوں کو مار کر کہیں پھینک دیتے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ وہ جنگ میں مارے گئے تھے۔استانکزئی نے طلوع نیوز کو بتایا کہ عبوری افغان حکومت بین الاقوامی برادری کے ساتھ اچھے تعلقات کی خواہاں ہے نیز افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی۔ ہم نے پوری دنیا سے عہد کیا ہے کہ افغان سرزمین کو دوسروں کی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں بننے دیا جائے ۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ افغان عبوری حکومت اور دیگر غیر ملکی حکومتوں کے درمیان تعلقات میں بہتری دونوں فریقوں کے حق میں سود مند ثابت ہو گی۔سیاسی تجزیہ کار احمد اللہ نے کہاکہ امارت اسلامیہ کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ ان تنازعات کو حل کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ سیاسی روابط کے لیے درست راہیں تلاش کرے۔یہ معاملہ ایسے وقت اٹھایا گیا ہے جب افغانستان کے ناظم الامور متعین پاکستان سردار احمد شکیب نے پاکستان کی جمیعت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی۔
