لندن: (اے یوایس)برطانوی وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان اور پاکستان نائجل کیسی نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ تعلقات کا انحصار ان کے رویہ پر ہوگا۔ لندن سے موصولہ اطلاعات کے مطابق نائجل کیسی نے کہا کہ افغانستان کے مستقبل سے متعلق پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہوگا۔ پاکستان کی مدد کے ذریعے طالبان کے مثبت طرز عمل سے مطلوبہ نتائج کا حصول ممکن ہوگا۔ فی الحال طالبان سے صرف محفوظ انخلا سے متعلق رابطہ ہے۔ طالبان کو انٹرنیشل کمیونٹی سے کی گئی یقین دہانیاں پوری کرنا ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ طالبان کو بنیادی انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کی اجازت دینا ہوگی اور اقوام متحدہ اور دیگر امدادی اداروں کو کام کرنے کی اجازت دینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ طالبان نے افغانستان کو دہشت گردوں کا مرکز نہ بنانے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔ افغانستان میں بلیک ہاک اور دیگر فوجی سامان چھوڑ کر آنے کی اطلاع درست نہیں۔ نائجل کیسی کے مطابق افغانستان میں کچھ چھوڑ کر بھی آئے تو اس کی خاص اہمیت نہیں ہوگی۔ برطانیہ کی طرح امریکا بھی دہشت گردی کے خطرے کے خلاف دفاع کا حق رکھتا ہے۔
افغانستان میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کئی ہفتوں سے تیاری کررہے تھے۔ پڑوسی ممالک بھی افغانستان کے مہاجرین کا بوجھ اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دیے جانے والے بجٹ میں اضافہ کردیا ہے۔ کابل کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو کھلا دیکھنا چاہتے ہیں، جو کہ چیلنجنگ ہوگا۔