لاہور: پاکستان کے صوبہ پنجاب میں مذہبی انتہا پسندوں نے مبینہ طور پر احمدیوں کی متعدد قبروں کی بے حرمتی کی۔ اقلیتی برادری جماعت احمدیہ پاکستان کے ایک عہدیدار امیر محمود نے کہا کہ لاہور سے تقریبا 100 کلومیٹر دور حافظ آباد ضلع کے پریم کوٹ قبرستان میں قبروں کے پتھروں کو نقصان پہنچا یاہے۔ انہوں نے کہا کہ قبروں میں توڑ پھوڑ کرنے والوں نے ان پراحمدی کتا بھی لکھا ہے جو اہل خانہ کے لیے بہت تکلیف دہ ہے۔انہوں نے کہاپاکستان میں رہنے والے احمدی مرنے کے بعد بھی سکون سے نہیں ہیں۔
محمود نے اقلیتی برادری کی قبروں کی بے حرمتی میں ملوث افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ پنجاب میں احمدی برادری کے دیگر قبرستانوں میں بھی اس طرح کے واقعات ماضی میں ہوچکے ہیں لیکن ایک بھی مجرم کو گرفتار نہیں کیا گیا اور نہ ہی کوئی مقدمہ چلایا گیا۔اس سال اگست میں پاکستان کے صوبہ پنجاب میں احمدی برادری کی 16 قبروں کی مبینہ طور پر مذہبی انتہا پسندوں نے بے حرمتی کی تھی۔ پاکستان میں اقلیتیں، خاص طور پر احمدی، انتہائی غیر محفوظ ہیں اور اکثر مذہبی انتہا پسندوں کی طرف سے نشانہ بنتے ہیں۔ احمدی برادری کو 1974 میں پاکستانی پارلیمنٹ نے غیر مسلم قرار دیا تھا۔ ایک دہائی بعد اس پر خود کو مسلمان کہنے پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی۔ انہیں سعودی عرب میں حج پر جانے سے بھی روک دیا گیا تھا۔
