واشنگٹن: 1971 میں مشرقی پاکستان میں ہوئے قتل عام کے خلاف عالمی پیمانے پر احتجاج و مظاہرے کیے گئے۔مشرقی پاکستان کے مختلف شہروں میں 25مارچ سے 4نومبر1971تک ہونے والی خونریزی ہی تھی جو ہند پاک جنگ، سقوط پاکستان اور قیام بنگلہ دیش کا باعث بنی تھی۔
اس کے خلاف امریکہ میں بھی مظاہرہ کیا گیا جبکہ بنگلہ دیش میں ا یک سائیکل ریلی نکالی گئی ۔ اس دوران مظاہرین نے پاکستانی افواج سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ 1971 کی بربریت پر معافی مانگے۔
ریلی کا اہتمام ہندوستان بنگلہ دیش سمپریتی پارلیمنٹ کے جنرل سیکرٹری توفیق احمد تفسیر نے کیا تھا ، جس میں 120 سے زائد افراد نے شرکت کی۔ان لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں بینرز اور تختیاں اٹھا رکھی تھیں جن پر ’ پاکستان کی بربریت منظور نہیں“،” پاکستان بنگالی دانشوروں کو ختم کرنا چاہتا ہے“ تحریر تھا۔ تفسیر نے بتایا کہ مظاہرین نے سائیکل پر نکیٹون(ہاتیرجھیل)سے گلشن ایوینیو تک ریلی نکالی۔
مظاہرین پاکستان کی سازش کے خلاف انصاف کا مطالبہ کر رہے تھے۔واضح رہے 25 مارچ 1971 کو پاک فوج کی جانب سے چلائے گئے آپریشن سرچ لائٹ کے تحت ایک ہی رات میں قریب ایک لاکھ بنگالیوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس حملے میں ، تعلیم کے شعبے سے وابستہ لوگوں کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں اسکالرز اور خاص طور پر یونیورسٹی کے طلبا اور پروفیسرز مارے گئے تھے۔
امریکہ میں مقیم بنگالی تنظیم نے جنوبی ایشیا میں اقلیتوں کے ساتھ مل کر واشنگٹن میں پاکستان کے سفارت خانے کے باہر مظاہرہ کیا۔ اس میں وہ 1971 کے آپریشن سرچ لائٹ کے تحت بنگلہ دیش میں ہونے والے قتل عام پر معافی مانگنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اس دوران لوگوں کی ایک بڑی تعداد جھنڈے اور تختیاں اٹھا کر پاکستان کے خلاف نعرے بازی کررہی تھی۔