Rights group condemn threats to sexually abused Christian minor boy in Pakistanتصویر سوشل میڈیا

ننکانہ صاحب (پاکستان ):ننکانہ صاحب کے علاقے میں ایک 10 سالہ مسیحی لڑکے کے، جس سے کچھ مقامی لوگوں نے جنسی زیادتی کی تھی، کنبے کو اس علاقے کو چھوڑنے یا اسلام قبول کرنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔

ہیومن رائٹس فوکس پاکستان (ایچ آر ایف پی) کے صدر نوید والٹر نے متاثرہ افراد کے اہل خانہ کوملی دھمکیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی پاکستان کا سب سے سنگین مسئلہ ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہر روز اوسطاً 8 سے10 بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

والٹر نے نشاندہی کی کہ سماجی تفریق ، بیداری سے محروم ، مجرم کی جان پہچان ، والدین اور ان کے بچوں کے مابین عدم تال میل اور مذہبی یا ذاتی تنازعات کے سبب ایسے بہت سارے معاملوں کو دبا دیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ سال ، بزرگوں میں کسی مذہبی تنازعہ کی وجہ سے عیسائی لڑکے کو کچھ مقامی لوگوں نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

گذشتہ سال 26 ستمبر کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی لیکن اب تک حکام کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ااہل خانہ نے ایچ آر ایف پی کو آگاہ کیا ہے کہ واقعے کے بعد سے ان پر دباو¿ ڈالا جارہا ہے کہ وہ یا تو اس علاقے کو چھوڑ دیں یا اسلام قبول کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *