نئی دہلی: (اے یو ایس)راشٹریہ لوک دل کے صدر اور ویسٹ یوپی کے مشہور رہنما اجیت سنگھ کا انتقال کورونا انفیکشن کی وجہ سے ہوگیاہے۔ اجیت سنگھ اور ان کی پوتی 22 اپریل کو کورونا میں مبتلا پائے گئے تھیں۔جس کے بعد ان کا علاج گروگرام کے اسپتال میں کیا جارہا تھا۔ جب کہ انہیں 4 مئی سے وینٹیلیٹر پر رکھاگیاتھا۔ آج صبح اجیت سنگھ انتقال کر گئے ۔ ڈاکٹروں کے مطابق جمعرات کی صبح پھیپھڑوں کے انفیکشن کی وجہ سے اجیت سنگھ کی موت ہوگئی۔ اگرچہ اجیت سنگھ کی پوتی کی طبیعت ٹھیک بتائی جارہی ہے ، لیکن اجیت سنگھ کی موت کے بعد سیاسی حلقوں میں غم کی لہر ہے۔
راشٹریہ لوک دل کے قائد اجیت سنگھ 12 فروری 1939 کو میرٹھ میں پیدا ہوئے تھے اور وہ سابق وزیر اعظم اور ملک کے بڑے کسان رہنما چودھری چرن سنگھ کے بیٹے تھے۔ وہ ہندوستانی سیاست کا ایک بہت بڑا چہرہ تھا۔ فی الحال ، وہ کسان قائدین کے اعلیٰ قائدین میں شامل تھے۔ سماج وادی پارٹی اور بی جے پی سمیت تمام سیاسی جماعتوں نے ان کی موت پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے ہندوستانی سیاست کا ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے۔ سماج وادی پارٹی نے ٹویٹ کرکے غم کا اظہار کیا۔سماج وادی پارٹی نے ٹویٹ کرکے لکھا ، ‘راشٹریہ لوک دل کے صدر ، سابق مرکزی وزیر چودھری اجیت سنگھ جی کا انتقال ہوگیا ، انتہائی افسوسناک! آپ کی اچانک کمی نے کسانوں کی جدوجہد میں ایک خلا چھوڑ دیا ہے اور کبھی بھی ہندوستانی سیاست میں پائے جانے والی خلا کو پر نہیں کیاجاسکتاہے۔
اتر پردیش کے گورنر آنندی بین پٹیل نے آر ایل ڈی صدر چودھری اجیت سنگھ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔گورنر نے اجیت سنگھ کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجیت سنگھ مغربی یوپی کی سیاست کی اہم مقام رکھتے تھے۔چار مرتبہ کے مرکزی وزیر ، اجیت سنگھ کی سیاسی رسائی کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جاسکتا ہے کہ وہ کانگریس کی زیرقیادت یو پی اے اور بی جے پی حکومت میں وزیر تھے۔ انہوں نے اپنے والد کی سیاسی میراث کو بہت اچھی طرح آگے بڑھایا اور وہ چھ بار کے رکن پارلیمنٹ تھے۔ تاہم ، انہیں 2014 اور 2019 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔