نئی دہلی: قومی دارالخلافہ کے مشال مشرقی دہلی میں وسیع پیمانے پر تشدد کی روشنی میں پہلی پریس کانفرنس کرتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجری وال نے تشدد میں ہلاک ہونے والے لوگوں کے لواحقین کو دس دس لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ تشدد میں ہندواور مسلمان سب کا نقصان ہوا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مختلف اسپتالوں میں زیر علاج زخمیوں کا مفت علاج کیا جارہا ہے اور ان پر فرشتے اسکیم لاگو ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا جو لوگ ہلاک ہوئے ہیں ان میں نا بالغوں کی موت پر ان کے والدین و سرپرستوں کو پانچ پانچ لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ معمولی طور پر زخمیوں کو 20-20ہزار روپے ، جن کے رکشوں کو نقصان پہنچا انہیں 25ہزار روپے،ای رکشہ کے لیے50ہزار روپے ، جن کا گھر پھونکا گیا ہے انہیں 5لاکھ روپے کی امداد دی جائے گی۔اس کے علاوہ جن کی دکان نذر آتش کی گئی ہے انہیں بھی پانچ لاکھ روپے بطور معاوضہ دیا جائے گا۔کیجری وال نے یہ بھی کہا کہ جن کے مویشی جل گئے ہیںانہیں فی مویشی پانچ ہزار روپے دیے جائیں گے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان کی حکومت تشدد کے متاثرین کو مفت کھا نا پہنچائے گی۔