Russia accredits Islamic Emirate envoyتصویر سوشل میڈیا

بیجنگ :روسی وزیر خاررجہ سرگئی لاروف نے جمعرات کے روز کہا کہ روس نے نئی افغان حکومت سے تعلقات رکھنے کے لیے طالبان کے ایک سفارت کار کو تسلیم کر لیا ہے لیکن وسطی ایشیا کے راستے روس پر منڈلا رہے اسلامی گروپوں کے خطرے پر اس کی تشویش جوں کی توں ہے۔

روس نے گذشتہ سال طالبان اور اس وقت کی افغان حکومت کے درمیان ایک امن معاہدے اور تشدد کے خاتمہ کی کوشش میں افغانستان پر ایک کا نفرنس کی تھی ۔ اور روس نے طالبان کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا لیکن ساتھ ہی متعدد موقعوں پر مذاکرات کے لیے طالبان کے نمائندوں کا خیرمقدم بھی کیا تھا۔

جب روس نے ثالثی شروع کی تو امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے20سال بعد افغانستان سے اپنی فوجیں واپس بلا لیں اور اگست2021کو طالبان بر سر اقتدار آگئے اور امریکی حمایت یافتہ افغان حکومت گر گئی۔ چین میں افغانستا ن پر منعقد ہونے والی کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے لاروف نے کہا کہ افغانستان اور اس کے پڑوسی ممالک کے درمیان بڑھتے تجارتی و اقتصادی تعلقات ان کی حکومت کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیے جانے کی راہ ہموار کر ہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ طالبان سفیر ماسکو میں پہلے ہی سے سرگرم عمل ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *