Russia invades Ukraine, first report of casualtiesتصویر سوشل میڈیا

کیف: روسی صدر ولادمیر پوتین کے حکم کے بعد روسی افواج نے یوکرین پر زبردست فضائی و زمینی حملہ کر دیا جس میں یوکرینی فوج سمیت درجنوں لوگوں کی ہلاکتوں کی خبر ہے۔

روسی فوجوں نے حملے کا آغاز بیلا روس اور روس کی سرزمین بیلاروسی حمایت سے علی الصباح 5بجے سے کیا۔ایک حملہ الحاق شدہ کریمیا سے بھی کیا گیا۔ یوکرین کے دارالخلافہ کیف پر بیلسٹک میزائیلوں سے حملے کیے گئے۔حملہ ہوتے ہی کیف کے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی تلقین کی گئی ہے۔ اس حملے کے فوراً بعد یوکرین کے صدر ولادمیر زیلنسکی نے ملک میں مارشل لا نافذ کرنے کے فرمان پر دستخط کر دیے۔حملہ ہوتے ہی وسطی یورپی ممالک نے یوکرین سے نقل مکانی کرنے والے ہزاروں یوکرینی شہریوں کو لینے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

جرن چانسلر اولوف شولز نے اس حملے کے دن کو یورپ کے لیے سیاہ دن قرار دیا ہے۔وائس آف امریکہ کے مطابق صدر پوتین نے جمعرات کو علی الصباح مقامی ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں یوکرین پر حملہ کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر ملکوں کو خبردار کیا کہ اگر انہوں نے اس معاملے میں مداخلت کی کوشش کی تو انہیں اس کے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔

حملے کا آغاز یوکرین کے علاقے ڈونباس پر فوجی چڑھائی سے کیا اور حملہ ہوتے ہی کیف،, خرکیف اور اڈیسہ میں دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں۔اپنے خطاب میں روسی صدر نے یورپی ممالک کو انتباہ دینے کے ساتھ ساتھ یوکرین کی فوج سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر ہتھیار ڈال دے ۔ اور جو فوجی ہتھیا ڈال دیں گے وہ بحفاظت جنگی زون سے باہر نکل سکیں گے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ روس کا یوکرین پر قبضہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔لیکن مشرقی یوکرین میں سویلین آبادی کے تحفظ کے لیے یہ حملہ ضروری تھا۔اسی دوران یوکرین کی فوج کی مسلح افواج نے دعویٰ کیا کہ اس نے روسی حملے کو روکتے ہوئے 7 روسی طیارے اور ایک ہیلی کاپٹر مار گرایا ہے۔تاہم روس کی وزارت دفاع نے اس بات کی تردید کی کہ اس کا جنگی طیارہ مار گرایا گیا ہے۔یوکرینی عوام کے نام یوکرین کی افواج کے جاری کردہ کے بیان میں کہا گیا کہ پرسکون رہیں اور یوکرین کے محافظوں پر یقین رکھیں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *