Russia cuts gas flows further as Europe urges energy savingتصویر سوشل میڈیا

ماسکو:(اے یو ایس )روس نے بحیرہ بالٹک کے ذریعے آنے والی پائپ لائن، نارڈ سٹریم ون سے جرمنی کو مہیا کی جانی والی گیس کو اس انتباہ کے ساتھ بحال کر دیا ہے کہ وہ گیس کی سپلائی مکمل یا جزوی طور پر بند بھی کر سکتا ہے۔روس یورپ کو نارڈ سٹریم ون پائپ لائن کے ذریعے گیس مہیا کرتا ہے جسے اس نے دس روز سے پائپ لائن کے نظام کی سالانہ مرمت کرنے کے جواز پر بند کر رکھا تھا۔

یورپ میں روس کی جانب سے گیس کی فراہمی میں تعطل پر تشویش پائی جاتی تھی اور یورپی رہنما اس خدشے کا اظہار کر رہے تھے کہ روس مغربی دنیا کی اقتصادی پابندیوں کے جواب میں یورپ کی گیس بند کر رہا ہے اور وہ اسے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔جرمنی کا شمار ایسے ممالک میں ہوتا ہے جن کا توانائی کی ضروریات کے لیے روس پر زیادہ انحصار ہے اور وہ یوکرین پر روس کے حملے سے پہلے اپنی ضرورت کی گیس کا 55 فیصد حصہ روس سے خریدتا تھا۔روس نے نارڈ سٹریم ون سے گیس کی سپلائی بحال تو کر دی ہے لیکن گیس کی مقدار پہلے کے مقابلے میں صرف چالیس فیصد ہے۔

روس بحیرہ بالٹک سے گزنے والی پائپ لائن، نارڈ سٹریم ون کے ذریعے یورپ کو گیس مہیا کرتا ہے۔ روس نے یورپ کو مزید گیس کی فراہمی کے لیے 12 ارب ڈالر کی لاگت سے نارڈ سٹریم ٹو منصوبہ بھی مکمل کر لیا تھا لیکن یوکرین پر روسی جارحیت کے بعد جرمنی نے نارڈ سٹریم ٹو سے گیس کی فراہمی کے عمل کو وقتی طور پر روک رکھا ہے۔یورپی کمیشن نے بدھ کے روز اپنے ممبر ممالک سے کہا تھا کہ وہ روس کی گیس پر انحصار کم کرنے کے لیے اگلے سات ماہ تک گیس کی کھپت میں پندرہ فیصد تک کمی کریں۔یورپ اپنی گیس کی ضرورت کا چالیس فیصد روس سے حاصل کرتا ہے۔ یورپی ممالک میں جرمنی کا شمار ایسے ممالک میں ہے جن کا روسی گیس پر بہت زیادہ انحصار ہے اور وہ 2020 تک اپنی ضرورت کی 55 فیصد گیس روس سے خریدتا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *