Russia test a new nuclear-capable intercontinental ballistic missileتصویر سوشل میڈیا

ماسکو: روس نے یوکرین پر حملے کے حوالے سے اپنے دشمنوں کو روکنے اور سوچنے پر مجبور کرنے ڈرانے دھمکانے کی نیت سے ایک نیا ایٹمی صلاحیتوں کا حامل بین بر اعظمی میزائل کا کامیاب تجربہ کیا۔ اپنے اس میزائل تجربے پر روسی صدر ولادمیر پوتین نے کہا کہ یہ میزائل روس کے دشمنوں کو روکنے اور سوچنے پر مجبور کرے گا۔فوج نے پوتین کو یہ کہتے ہوئے ٹی وی پر دکھایا کہ سرمت میزائل جس کا طویل عرصہ سے انتظار تھا شمال مغربی روس میں پلیسیتسک سے پہلی بار چھوڑا گیا تھا اور وہ 6000کلومیٹر (3700میل دور) کی دوری پر واقع جزیرہ کامچکتا میں اپنے ا ہداف سے جا ٹکرایا۔

پوتین نے کہا کہ یہ نیا میزائل جنگی حکمت عملی اور تکنیکی لحاظ سے بہت برتر ہے اور تمام جدید ترین میزائل شکن دفاع سے خود کو محفوظ رکھنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔دنیا میں اس میزائل کی کسی سے کشابہت نہیں ہے اور نہ ہی اس کا کوئی ثانی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بلا شبہ یہ ایک انوکھا اور نرالا ہتھیار ہے اور ہمارئی مسلح افواج کی جنگی قوت کو مزید استحکام بخشے گا۔ دوسری جانب برسوں سے زیر تعمیر سرمت کے تجربہ سے مغرب کو کائی حیرت نہیں ہوئی لیکن یہ ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب جغرافائی سیاسی صورت حال نہایت نازک اور مخدوش ہے۔روس 24فروری سے یوکرین میں لاکھوں فوجیوں کے ساتھ گھس کر بھی ابھی تک یوکرین کے کسی بڑے شہر پر قبضہ نہیں کر سکا ہے۔یوکرین کی وزارت دفاع کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *