قاہرہ: روس کے اعلیٰ سفارت کار نے ، جو غذائی فرہمی کے لیے روسی درآمدات پر انحصار کرنے والے افریقی ممالک کے دورے پر ہیں،اتوار کے روز مصر کے رہنماو¿ں کو دوبارہ یقین دہانی کرائی ہے کہ انہوں نے روسی اناج کی فراہمی کے لیے جو آرڈرز دیے ہیں ان کو پورا کیا جائے گا ۔
وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے مصری ہم منصب سامع شکری کے ساتھ بات چیت کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ہم اناج کے روسی برآمد کنندگان کے اس عزم کی تصدیق کرتے ہیں کہ وہ ان کے آرڈرز کو پورا کرنے کے لیے پر عزم ہیں ۔ لاروف نے مزید کہا کہ صدر ولادیمیر پوٹن نے مصری صدر (عبدالفتاح) السیسی کے ساتھ ایک حالیہ ٹیلی فون کال کے دوران اس بات پر زور دیا۔ لاوروف کا دورہ بحیرہ اسود کی ناکہ بندی کے باعث اناج کی بندش ہوجانے سے پیدا ہونے والے عالمی غذائی بحران سے دنیا کو نجات دلانے کے مقصد سے روس اور یو کرین کے درمیان ایک تاریخی معاہدے کے فوراً بعد ہوا ہے۔
واضح ہو کہ اس معاہدے پر جمعہ کے روز کیے گئے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کی گواہی میں استنبول میں روس اور یوکرین نے دستخط کیے تھے۔ یاد رہے کہ فروری میں روسی فوجیوں کے حملے کے بعد یوکرین نے اپنے ساحل پر ابھاری حملے کو روکنے کے لیے بحری بارودی سرنگیں بچھا دی ہیں جس کے باعث یوکرین کی بندرگاہوں پر 20 ملین سے 25 ملین ٹن کے درمیان اناج رک گیا۔