واشنگٹن: (اے یو ایس ) روسی افواج نے اتوار کے روز مشرقی یوکرین میں حملے کیے اور ایک اسکول اور رہائشی عمارتوں پر گولہ باری کی۔مقامی علاقے لوہانسک کے حکام نے اطلاع دی کہ رہائشیوں سے کہا گیا کہ وہ دیر کیے بغیر علاقے سے نکل جائیں۔لوہانسک کے گورنر سیریہی ہیڈائیک کے مطابق سیویروڈونٹسک میں اپارٹمنٹ کی تین عمارتیں جل کر تباہ ہو گئیں جبکہ دو بزرگ رہائشیوں کو وہاں سے نکال لیا گیا۔ تاہم ان حملوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔اس کے علاوہ، جنوب مشرقی یوکرین میں دنیپرو کے گورنر ویلنٹین ریزنیچینکو کا کہنا ہے کہ روسی افواج نے پورے علاقے میں اہداف کو نشانہ بنایا۔ جس میں ایک شخص زخمی ہوا۔
یوکرین کے حکام اور ریلوے کے ریاستی ادارے نے انخلا کے نئے راستوں کا اعلان کیا۔ لیکن انہوں نے ایک ریلوے اسٹیشن پر روسی میزائل حملے میں 52 افراد کی ہلاکتوں کا حوالہ دیتے ہوئے ان خدشات کا اظہار کیا کہ روسی فوج شائد یوکرینی باشندوں کو ریل کے ذریعے علاقے سے فرار ہونے کی کوشش کرنے سے ڈرا رہی ہو گی۔علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے حملوں کے آغاز سے اب تک یوکرین چھوڑنے والے لوگوں کی تعداد بتدریج بڑھتی جارہی ہے جواب بڑھ کر 45 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق یہ اعداد و شمار اقوام متحدہ کے مہاجرین کے ہائی کمشنر کی ویب سائٹ سے لیے گئے ہیں۔ جس میں رواں سال 24 فروری سے یوکرین سے فرار ہونے والے پناہ گزینوں کی تعداد کا اندراج کیا جاتا ہے۔یوکرین سے تعلق رکھنے والے مہاجرین میں سے تقریباً 26 لاکھ نے ابتدائی طور پر پولینڈ اور 6 لاکھ 86 ہزار سے زائد لوگوں نے رومانیا کا رخ کیا۔
تاہم مہاجرین کے ادارے کے مطابق یورپی یونین کے اندر سرحدوں پر بہت کم کنٹرول ہونے کی وجہ سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد ایک ملک میں داخل ہونے کے بعد وہاں سے دوسرے ممالک منتقل ہو کئی ہے۔ادھر امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی نیوز کو بتایا کہ خفیہ معلومات سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ روس کی حکومت نے اعلیٰ ترین سطح پر یوکرین کی شہری آبادی کو نشانہ بنانے کا منصوبہ تیار کیا تھا۔البتہ روس نے یوکرین پر حملوں سے متعلق منصوبہ بندی کے الزام کی تردید کی ہے۔قومی سلامتی کے مشیر سلیوان کا کہنا ہے کہ یوکرینی عوام پر حملوں کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔دریں اثنا بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی ‘اسٹینڈرڈ اینڈ پورز’ نے بیرونی قرضے دینے کی صلاحیت سے متعلق اپنی درجہ بندی میں روس کی تنزلی کردی ہے۔عالمی ادارے کے اس اقدام کے بعد خدشات پیدا ہوگئے ہیں کہ روس جلد ہی بیرونی قرضے دینے میں ناکام ہو جائے گا اور سو برس کے بعد روس پہلی مرتبہ نادہندگی کی جانب بڑھے گا۔ایس اینڈ پی نے جمعے کو تب روس کی رینکنگ میں تنزلی کی جب روس کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ وہ فارن بونڈز کی ادائیگی مقامی کرنسی روبل میں کرے گا جب کہ اسے یہ ادائیگی ڈالرز میں کرنا تھی۔ادارے کا کہنا تھا کہ اسے امید نہیں ہے کہ روس 30 دن کے اندر اندر ان روبلز کو ڈالر میں تبدیل کرنے میں کامیاب ہو گا۔
