ماسکو(اے یو ایس)روسی حکام نے آج بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ انہوں نے اپنے ایک فوجی کو گولی مار دی ہے جو فوجی اڈے سے فرار ہوگیا تھا۔ مقامی میڈیا نے بتایا کہ اس روسی فوجی نے یوکرین جنگ سے فرار اختیار کرتے ہوئے اپنا یونٹ چھوڑ دیا تھا۔ٹیلی گرام پر موجود ایک بیان کے مطابق مغربی روس کے لیبٹسک خطے میں حکام نے کہا کہ دیمتری پیروو رضاکارانہ فوجی یونٹ سے بغیر اجازت لیے فرار ہوگیا تھا۔ اس کو ڈھونڈا گیا اور پھر ختم کردیا گیا۔ اس بیان میں مزید تفصیلات نہیں بتائی گئی ہیں۔پی وی جی سی آئی کائی نیٹ ور ک کے مقامی چینل نے اطلاع دی ہے کہ 31 سال کا فوجی یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشن ایریا سے فرار ہوگیا تھا اور وہ ”ورونیش“ اور ”لے بیٹسک “ کے علاقوں میں مطلوب تھا۔
میڈیا آؤٹ لیٹس کے مطابق وہ دستی بموں سے لیس ہوکر اور پستول لے کر جا رہا تھا۔ وہ ”لے بیٹسک “ کے علاقے میں اپنے گاو¿ں جانے کی کوشش کر رہا تھا۔ یوکرین میں لڑنے والے روسی فوجیوں کے فرار کے کئی واقعات سامنے آگئے ہیں۔کومرسینٹ اخبار نے آج اطلاع دی ہے کہ 8فوجیوں کے خلاف ایک مجرمانہ مقدمہ کھولا گیا تھا، ان پر الزام تھا کہ انہوں نے دسمبر میں یوکرین کے لوگانسک کے علاقے میں فوجی اڈہ چھوڑ دیا تھا اور وہ اپنے ہتھیار لے کر ٹیکسی لے کر روس پہنچ گئے تھے۔
میڈیا کے مطابق دسمبر کے شروع میں روسی سکیورٹی فورسز نے پولیس اہلکار کو گولی مار کر فرار ہونے والے فوجی کو گرفتار کرلیا تھا۔ اس پر شبہ ہے کہ اس کا تعلق اختلاف کرنے والے “ویگنر” ملیشیا سے ہے۔یوکرین پر حملہ شروع ہونے کے بعد روسی صدر پوتین نے مفرور یا لڑنے سے انکار کرنے والے فوجیوں کو دس سال قید کی سزا پر مشتمل بل پر دستخط کیے ہیں۔روس نے ستمبر کے آخر میں یوکرین میں میدان میں روسی افواج کی مدد کے لئے 3 لاکھ ریزرو فوجیوں کو متحرک کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے بعد دسیوں ہزاروں روسیوں نے بھرتی سے بچنے کے لیے ملک چھوڑنے کا عندیہ دیا تھا۔