واشنگٹن:(اے یو ایس ) امریکہ کے اعلیٰ ترین فوجی افسر نے خبردار کر رہا ہے کہ یوکرین میں جنگ برسوں تک جاری رہ سکتی ہے۔خدشات بڑھ رہے ہیں کہ دنیا زیادہ غیر مستحکم ہوتی جا رہی ہے اور بڑی طاقتوں کے درمیان اہم بین الاقوامی تنازعے کا امکان بڑھ رہا ہے، کم نہیں ہو رہا ہے۔ایوان نمائندگان کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے رو برو ایک سماعت کے دوران مارک میلی نے یوکرین پر روس کے حملے کو یورپ اور شاید دنیا کے امن و سلامتی کے لیے ان کے 42 سالہ کریئر میں سب سے بڑا خطرہ قرار دیا۔امریکہ کو درپیش عسکری خطرات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ امریکہ ایک بہت ہی نازک اور تاریخی جغرافیائی موڑ پر ہے۔ ہمیں چین یا روس کی نسبت طاقت کی غیر واضح صلاحیت کے ساتھ امن کو برقرار رکھتے ہوئے ایک واضح حکمت عملی پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
دریں اثنا ایک نئی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روس کے یوکرین پر حملے نے یوکرین میں 71 لاکھ لوگوں کو بے گھر کردیا ہے۔آرگنائزیشن فار مائیگریشن کی رپورٹ، جس میں 24 مارچ سے یکم اپریل تک کے اعداد و شمار کا احاطہ کیا گیا ہے، سے پتا چلا ہے کہ دو ہفتے قبل سروے کے پہلے دور سے اندرونی طور پر بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد میں 10 فی صد اضافہ ہوا ہے۔
تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل انتونیو ویٹورینو کے مطابق لوگ جنگ کی وجہ سے اپنے گھروں سے دور ہو رہے ہیں، اور انسانی ضروریات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ انسانی ہمدردی کی راہداریوں کی فوری ضرورت ہے تاکہ شہریوں کے محفوظ انخلا کی اجازت دی جا سکے اور محفوظ نقل و حمل اور انتہائی ضروری انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ اور اندرونی طور پر بے گھر ہونے والوں کی تیزی سے مدد کی جا سکے۔رپورٹ کے مطابق بے گھر ہونے والے 50 فی صد سے زیادہ گھرانوں میں بچے ہیں، 57 فی صد بزرگ افراد ہیں جبکہ 30 فی صد لوگ دائمی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔
