کیپ ٹاؤن:روس کے صدر ولادیمیر پوتین ،جو کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت سے جاری وارنٹ گرفتاری کے باعث بیرون ملک گرفتار کیے جا سکتے ہیں،آئندہ ماہ جنوبی افریقہ میں برکس ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔قصر صدارت سے بدھ کے روز جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت سے جاری گرفتاری کا وارنٹ روس کے لیے باعث تشویش ہے کیونکہ آئی سی سی کے رکن کی حیثیت سے جنوبی افریقہ عالمی عدالت کی حکم عدولی نہیں کر سکتا اورسرزمین جنوبی افریقہ پر پوتین کے قدم رنجہ ہوتے ہی جنوبی افریقہ کے لیے عالمی عدالت سے جاری گرفتاری کے وارنٹ پر عمل آوری کرنا لازمی ہو جائے گا اور پوتین کی گرفتاری عمل میں آسکتی ہے۔
صدر سیرل رامافوسا کے ترجمان ونسنٹ میگونیا نے ایک بیان میں کہاکہ حالیہ مہینوں میں رامافوسا کی جانب سے متعدد مشاورت ، جس میں تازہ ترین گذشتہ شب ہوئی ، اتفاق رائے سے یہ طے پایاگیا کہ سربراہی اجلاس میں روسی فیڈریشن کے صدر ولادیمیر پوتین شرکت نہیں کریں گے اور ان کی نمائندگی روس کے وزیر خارجہ مسٹر (سرگئی) لاوروف کریں گے۔
جنوبی افریقہ طاقتور ممالک بشمول روس، چین ،ہندوستان اور برازیل پر مشتمل برکس گروپ کا موجودہ سربراہ ہے۔ یہ گروپ خود کو مغربی اقتصادی اجارہ داری کا مقابلہ کرنے والے کے گروپ کے طور پر دیکھتے ہیں۔ پیوتین کو 22 اور 24 اگست کے درمیان جوہانسبرگ میں ہونے والی برکس سربراہی کانفرنس میں باضابطہ طور پر مدعو کیا گیا تھا لیکن ان کی میزبانی نہ کرنے کے لیے جنوبی افریقہ پر شدید ملکی اور بین الاقوامی دباو¿ ہے۔