نئی دہلی: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعہ کے روز کہا کہ جن ممالک نے دہشت گر دپیدا کر کے انہیں اپنی بنیادی برآمد بنایا آج وہ خود کو دہشت گردی کا شکار ہونے والا بتانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جے شنکر نے یہ کہتے ہوئے کہ دہشت گردی کے خلاف کا م جاری ہے کہا کہ دہشت گردی وہ ناسور ہے جو کسی وبا کی طرح ہر شخص کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔19ویں درباری سیٹھ میموریل لیکچر میں اظہار خیال کرتے ہوئے جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان حتیٰ کہ وبا کے بعد بھی اپنے نقطہ نظر کے ساتھ دنیا بھر پر چھایا رہا۔
جے شنکر نے مزید کہا کہ ”دہشت گردی اور وبا اسی وقت ابھرتی ہے جب کافی غفلت اور تساہلی برتی جاتی ہے۔ یہ عالمی نظام سے تقاضہ کرتا ہے کہ دہشت گردی کی حمایت کرنے والے ڈھانچوں کو بند کرنے کے لیے ضروری مکینزم تیار کیے جائیں۔
وزیر خارجہ کا یہ تبصرہ پاکستان کی اس حالیہ سنگین غلطی اور جھوٹ کے پس منظر میں دیکھا جا رہا ہے جس میں پاکستانی مشن نے ایک بیان جاری کر کے کہا تھا کہ یہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں دیا گیا تھا۔ایک طرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے فوری طور پر اعلان کیا کہ پاکستان کا بیان تسلیم نہیں کیا گیا ہے اور دوسری جانب ہندوستان نے پاکستان کے ان پانچ جھوٹ باتوں کی قلعی کھولی جس میں سے ایک میں پاکستان کو دہشت گردی کا شکار بتایا گیا تھا۔
ہندوستان نے یکے بعد دیگرے پاکستانی دعوؤں کو یکسر غلط بتایا۔ پاکستان کے اس دعوے کے جواب میں کہ برصغیر سے القاعدہ کا صفایہ کیا جا چکا ہے ہندوستان نے کہا کہ یہ کوئی زیادہ پرانی بات نہیں ہے کہ اسامہ بن لادن پاکستان کے شہر ایبٹ آباد کے ایک کمپاؤنڈ میں مارا گیا۔
ہندوستان نے پاکستان میں اقلیتوں کی نسل کشی اور گھٹ کر محض3فیصد رہ جانے کی جانب نشاندہی کی جو اس امر کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں پر کس قدر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں اور انہیں کتنا ستایا جا رہا ہے۔