نئی دہلی: مشہور بالی ووڈ ریپر اور کمپوزر رفتار نے ایک ویڈیو میں مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے متنازع شہریت کے قانون کی مخالفت کی اور کہا کہ مسلمان، ہندو، عیسائی سب ایک دوسرے کے بھائی ہیں۔
گلوکاررفتار اپنی ٹیم کے ہمراہ ایک کنسرٹ میں پرفارم کررہے تھے جہاں اپنی پرفارمنس کے آغاز سے قبل انہوں نے حکومت کی جانب سے منظور کیے گئے ’متنازع شہریت‘ کے قانون کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہی ہے جبکہ رفتار کو ان کے اس بیان پر سراہا بھی جارہا ہے۔اس ویڈیو میں رفتار کا کہنا تھا کہ ‘ایک بات بالکل صاف بتا رہا ہوں، چاہے کل کیریئر رہے یا تباہ ہو، کوئی مسئلہ نہیں، اتنا کمالیا ہے کہ آخر تک بھوکا نہیں مروں گا’۔
گلوکار نے اس کے بعد شائقین کو ارشد نامی مسلم شخص کو اپنے باڈی گاڑد کے طور پر متعارف کراتے ہوئے کہا کہ ‘اس انسان کا نام ارشد ہے، یہ میرا ایسا خیال رکھتا ہے کہ کوئی مجھے دھکا بھی نہیں مار سکتا، اگر کوئی اس کو ملک( ہندوستان) سے نکالنے کی بات کرے گا تو سامنے گولی کھاؤں گا’۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘چاہے ہندو ہو، چاہے سکھ ہو، چاہے عیسائی ہو یا پھر مسلمان، سب ہمارے بھائی ہیں، کسی کو بھی باہر نہیں جانے دوں گا اور اس کے بعد جو میرے کیریئر کا ہوگا وہ تم خود دیکھ لینا، مجھے کوئی پروا نہیں’۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صارفین کی جانب سے موسیقار کے اس بیان کو خوب سراہا جارہا ہے۔