Saifulislam Qadafi may not become president: predictionتصویر سوشل میڈیا

طرابلس: (اے یو ایس ) اگرچہ لیبیا میں صدارتی انتخابات ابھی تک دھند کی لپیٹ میں ہیں البتہ روسی صدارتی دفتر کریملن کی ایک مقرب شخصیت کے مطابق سیف الاسلام قذافی اور ان کی نامزدگی کا انجام بظاہر اچھا نظر نہیں آ رہا ہے۔روسی صدر ولادی میر پوتین کے قریبی ایک بڑے تاجر دوست کے لیے سیاسی مشیر کے طور پر کام کرنے والے شخص نے غالب گمان ظاہر کیا ہے کہ کرسی صدارت کی دوڑ میں معمر قذافی کے بیٹے کی قسمت اچھی نہیں ہے۔ شوگالے نے 18 ماہ لیبیا کی ایک جیل میں گزارے۔ اس پر معمر قذافی کے مفاد کے واسطے لیبیا کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کی سازش کا الزام تھا۔

کریملن ہاؤس کی مداخلت کے ذریعے اس کی رہائی عمل میں آئی۔امریکی نیوز ایجنسی بلومبرگ کو دیے گئے انٹرویو میں 55 سالہ شوگالے کا کہنا تھا کہ وہ سیف الاسلام قذافی کے صدر بننے کے حوالے سے نا امید ہیں۔شوگالے نے خبردار کیا کہ اگر سیف الاسلام کی نامزدگی کی اجازت نہ دی گئی یا ان کے حامیوں نے یہ سمجھا کہ وہ غیر منصفانہ طور پر انتخابات میں شکست سے دوچار کیے گئے ہیں تو ایک بار پھر تنازع بھڑک سکتا ہے۔ شوگالے کے مطابق یہ کسی بھی وقت پھٹ پڑنے والا ٹائم بم ہے۔

واضح رہے کہ امریکا اور اس کے حلیفوں نے گذشتہ برسوں کے دوران میں کئی بار الزام عائد کیا کہ ماسکو نے امریکا کے حمایت یافتہ عبوری حکام کی سپورٹ کی کاوشوں کو برباد کرنے کی کوشش کی۔ ساتھ ہی یہ الزام بھی عائد کیا گیا کہ روس ویگنر کمپنی کے ذریعے اجرتی جنگجوؤں کی بھرتی میں ملوث رہا ہے۔ اس بھرتی کا مقصد طرابلس میں حکومتی فورسز کا راستہ روکنا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *