Samajwadi Party And BJP Workers Clash in Uttar Pradesh's Allahabadعلامتی /تصویر سوشل میڈیا

الہ آباد:( اے یوایس ) ہاتھرس اجتماعی آبروریزی کے واقعے نے بی جے پی اور اپوزیشن پارٹیوں کو سڑکوں پر آمنے سامنے لا کر کھڑا کر دیا ہے۔ بی جے پی اب اجتماعی آبرو ریزی کے خلاف آواز بلند کرنے والے افراد سے نمٹنے کے لئے پولیس جیسا ہی رویہ اختیار کررہی ہے۔بلکہ یوں کہیں کہ اب وہ مقامی پولیس کے ساتھ مل کر عوامی احتجاج دبانے کا کام کررہی ہے۔

ایسا ہی نظارہ الہ آباد کے سرکٹ ہاؤس کے سامنے دیکھنے میں کو ملا۔اس وقت سرکٹ ہاؤس میں بی جے پی کے قومی سکریٹری ونود سونکر پربھی موجود تھے۔ احتجاج کر رہے طلبہ نے جب سر کٹ ہاؤس کے صدر دروازے پر پہنچ کر حکومت مخالف نعرے لگانا شروع کیا تو اسی وقت سرکٹ ہاؤس میں موجود بی جے پی کے درجنوں کارکنان نے طلبہ پراچانک حملہ کر دیا۔ بی جے پی کارکنان نے الہ آباد یونیورسٹی طلبہ یونین کی لیڈر نیہا یادو اور ان کے ساتھوں کو اپنے تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس موقع پر نیہا یادو نے میڈیا سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن بی جے پی کارکنان نے نیہا یادو کے سامنے سے زبردستی مائیک کو ہٹا دیا۔بی جے پی کارکنان نے سرکٹ ہاؤس میں موجود میڈیا کارکنان کے ساتھ بھی بد سلوکی کی۔

بی جے پی کارکنان نے سماج وادی چھاتر سبھا کے طلبہ سے میڈیا کو بات نہیں کرنے دی۔ سرکٹ ہاؤس میں تعینات پولیس فورس پہلے تو خاموش تما شائی بنی رہی لیکن بعد میں اس نے سماج وادی پارٹی کے کارکنان کے ساتھ سخت کار روائی کی۔ پولیس نیہا یادو کو سرکٹ ہاؤس سے گھسیٹتے ہوئے اپنی گاڑی تک لائی اور ان کو اپنی حراست میں لے لیا۔ بی جے پی کارکنان کے حملے کے بار ے میں جب ونود سونکر سے پوچھا گیا تو وہ اس واقعے سے ہی مکر گئے بس اتنا ہی نہیں بلکہ ونود سونکر نے تو بی جے پی کارکنان کے تعریف کے پل باندھ دئے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کارکنان نہایت شریف ، مہذب اور فرماں بردار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکٹ ہاؤس کے باہر مارپیٹ کرنے والے عناصر بی جے پی کے کارکن نہیں ہیں۔

دوسری جانب سماج وادی پارٹی کی قومی ترجمان رچا سنگھ نے سرکٹ ہاؤس واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ رچا سنگھ کا کہنا ہے کہ سرکٹ ہاؤس میں بی جے پی کارکنان نے غنڈہ گردی کی تمام حدیں پار کر دی ہیں۔ انہوں نے پولیس کے کردار پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا جس وقت سماج وادی پارٹی کارکنان کو بی جے پی کے لوگ مار رہے تھے وہاں موجود پولیس جان بوچھ کر خاموش تما شائی بنی ہوئی تھی۔ رچا سنگھ کہا کہ پولیس اور بی جے پی کارکن میں اب کوئی فرق نہیں رہ گیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *