Satellite images reveal China testing anti-ship ballistic missiles in remote desertsتصویر سوشل میڈیا

بیجنگ : چین ریگستان میں اینٹی شپ بیلسٹک میزائل کا تجربہ کر رہا ہے۔ سیٹلائٹ تصاویر سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ چین یہ تجربہ سنکیانگ کے دیہی علاقے تکلا ماکن ریگستان میں کر رہا ہے۔ تصاویر کے مطابق، بڑے پیمانے پر ٹارگٹ رینج دیکھے گئے جو ریگستان کے مشرقی کنارے پر ہے۔ یو ایس نیول انسٹی ٹیوٹ کے مطابق یہ ہائپرسونک اینٹی شپ بیلسٹک میزائل (اے ایس بی ایم)جنگی جہازوں کے لیے ایک اہم خطرہ ہیں۔

چین اس سے پہلے بھی کئی اینٹی شپ بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کر چکا ہے۔اب تک کی جانکاری کے مطابق چین نے دو قسم کے میزائلوں کا تجربہ کیا ہے جن میں ڈی ایف-21ڈی اور ڈی ایف-26 زمینی ہیں۔ اس کے علاوہ ایچ-6 بمبار بھی ہے اور اب اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ ٹائپ 055 رینہائی ٹائپ-055 رینہئی کا بھی تجربہ کیا گیا ہے۔ طیارہ بردار بحری جہاز کے اہداف پر کی گئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ چینی پیپلز لبریشن آرمی مستقبل کے ممکنہ تنازعات سے نمٹنے کے لیے ان دور دراز علاقوں میں نئے اہداف پر فوجی مشقیں کر رہی ہے۔ ایک تحقیق میں ایسے ہی ایک ٹارگٹ کا پتہ چلا ہے۔

ایک آزاد دفاعی تجزیہ کار ڈیمین سیمنز نے پایا کہ اسی طرح کے ایک اور بحری اڈے کو جنوب مغرب میں تقریبا 190 میل دور نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ جگہ دسمبر 2018 میں بنائی گئی تھی لیکن اب تک نوٹس ہونے سے بچ گئی تھی جس کا پتہ سیٹلائٹ امیجز سے لگایا گیا۔ ڈیمین سیمنز نے نشاندہی کی کہ اہداف کا خاکہ بہت درست ہے۔ واقفیت، شکلیں، اور سائز بہت سے اہداف سے مطابقت رکھتے ہیں۔ مزید جانکاری دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ زمین پر دھاتی چادریں بچھا دی گئی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *