ریاض:(اے یو ایس)سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے منگل کے روز ریاض میں اپنے کویتی ہم منصب شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح سے ملاقات کی۔ قصرِ یمامہ میں ہونے والی اس ملاقات میں خطے کی صورت حال اور امن و استحکام کو مضبوط بنانے کی کوششوں پر تبادلہ خیال ہوا۔ملاقات کے دوران میں دونوں برادر ملکوں کے بیچ اخوات پر مبنی تعلقات اور متعدد شعبوں میں دو طرفہ تعاون کی صورتوں کے علاوہ علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تازہ ترین حالات بھی زیر بحث آئے۔ملاقات کے آغاز پر امیر کویت کی جانب سے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے لیے ایک تحریری خط سعودی ولی عہد کے حوالے کیا گیا۔اس سے قبل کویتی ولی عہد شیخ مشعل اپنے پہلے سرکاری دورے پر سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچے تھے۔
کویت میں سعودی عرب کے سفیر شہزادہ سلطان بن سعد بن خالد نے کویتی ولی عہدے کے اس دورے کا خیر مقدم کیا۔ اس موقع پر دیے گئے بیان میں انہوں نے مملکت سعودی عرب اور کویت کے درمیان تاریخی تعلقات کی امتیازی حیثیت کو سراہا جو ایک سو تیس برس سے زیادہ عرصے پر محیط ہیں۔سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق سعودی عرب اور کویت کے درمیان تعلقات محبت، اخوات اور مشترکہ مفاہمت پر مبنی ہیں۔دریں اثنا سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ کویت کے ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح کا منصب سنبھالنے کے بعد پہلے بیرونی دورے پر سعودی عرب آنا ،،، دونوں برادر ملکوں کے بیچ تعلقات کی اہمیت باور کراتا ہے۔سعودی وزیر خارجہ نے توقع ظاہر کی ہے کہ کویتی ولی عہد کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی تعلقات مضبوط بنانے کے حوالے سے کئی مثبت اثرات مرتب کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ “مملکت سعودی عرب کویت کے ساتھ نہایت مضبوط تعلقات رکھتی ہے۔ یہ تعلقات مملکت کے بانی شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمن آل سعود کے زمانے سے ہیں۔ مملکت کے قیام کے سلسلے میں ریاض کو واپس لینے کے لیے شاہ عبداللہ کویت سے ہی نکلے تھے۔ عراق کے حملے کے موقع پر بھی مملکت نے کویتی قیادت اور عوام کی بھرپور سطح پر میزبانی انجام دی تھی۔
سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے بتایا کہ دونوں ممالک تجارتی تبادلے کے حجم کو اعلی ترین سطح پر دیکھنے کے خواہاں ہیں۔ سال 2019ئ کے دوران میں یہ حجم 8.39 ارب ریال رہا۔ کویت کے لیے سعودی عرب کی برآمدات کی مالیت 7.83 ارب ریال اور کویت سے درآمدات کی مالیت 1.56 ارب ریال رہی۔شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ کرونا کی وبا نے پوری دنیا کی معیشت پر منفی اثرات مرتب کیے۔ اس دوران میں سعودی عرب اور کویت کے وزرائے صحت کے درمیان مستقل اور براہ راست رابط کاری کا سلسلہ جاری رہا۔ علاوہ ازیں کویت کی منڈیوں کے استحکام کے واسطے مملکت نے اپنے زمینی اور سمندری راستوں کو استثنائی طور پر کھولے رکھا تا کہ کویت جانے والے سامان کی کھیپیں گزر سکیں۔