مکہ مکرمہ:( اے یوایس) مکہ مکرمہ میں سعودی حکام نے سات ماہ بعد اتوار کے روز پہلی مرتبہ شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو مسجد حرام میں فجر کی نماز ادا کرنے کی اجازت دے دی۔مسجد حرام اور مسجد نبوی کے امور کی جنرل پریذیڈنسی نے عمرے کے مراحل کے دوسرے دورانیے میں 2.2 لاکھ معتمرین اور 5.6 لاکھ نمازیوں کے استقبال کی تیاریاں مکمل کر لی تھیں۔
یہ مرحلہ 14 روز جاری رہے گا۔اس دورانیے میں روزانہ 40 ہزار نمازی اور 15 ہزار معتمرین حرم شریف میں نماز ادا کر سکیں گے جو کہ مجموعی گنجائش کا 75% ہے۔ آج سے مسجد نبوی میں روضہ مبارک کی زیارت کی بھی اجازت دے دی گئی ہے۔
حرمین شریفین کے امور کی جنرل پریذیڈنسی نے نمازیوں اور معتمرین پر زور دیا ہے کہ وہ جاری شدہ اجازت ناموں کے مطابق مقررہ اوقات کی پابندی کریں اور ساتھ ہی حفاظتی تدابیر اور احتیاطی اقدامات پر عمل بھی یقینی بنائیں۔ اس میں ماسک پہننا، ہاتھوں کو مسلسل سینی ٹائز کرتے رہنا، جنرل پریذیڈنسی کے کارکنان کے ساتھ تعاون کرنا، کھانے پینے کی اشیا ساتھ نہ لانا اور داخل ہونے اور باہر نکلنے کے مقررہ اوقات کی پابندی کرنا شامل ہے۔
سعودی حکام نے مارچ میں کرونا وائرس کے سبب حفاظتی اقدامات کے تحت عمرے کو معطل کر دیا تھا۔ کچھ عرصہ قبل سعودی وزارت حج و عمرہ نے عمرے کے دوبارہ آغاز کے لیے چار مراحل کا اعلان کیا تھا۔ پہلے مرحلے میں عملی گنجائش کے 30% اور دوسرے مرحلے میں آج 18 اکتوبر سے مجموعی عملی گنجائش کے 75% کی اجازت دی گئی۔
یکم نومبر سے مملکت کے اندرون اور بیرون سے عمرہ اور زیارت کا بتدریج آغاز ہو گا جس کو بتدریج 100% تک پہنچایا جائے گا۔ چوتھے اور آخری مرحلے کا آغاز کرونا وائرس کے بحران اور خطرات کے خاتمے کے ساتھ ہو گا۔