بغداد: ایران اور سعودی عرب نے گذشتہ ماہ معطل ہو جانے والے کلیدی مذاکرات پھر شروع کر دیے۔ عراق کے ایک سینیر اہلکار نے اس کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ یہ مذاکرات جمعرات کو عراق کے دارالخلافہ بغداد میں شروع ہوئے ہیں۔ لیکن اہلکار نے اس ضمن میں کوئی تفصیل نہیں بتائی۔ ایران کی نور ایجنسی نے اجلا س کی ، جس میں ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سکریٹریٹ کے سینیئر عہدیداران اور سعودی انٹیلی جنس سروس کے سربراہ نے شرکت کی،تصدیق کر دی۔
شیعہ اکثریت والا ایران اور سنی مملکت سعودی عرب خطہ میں کئی ٹکراو¿ والے علاقوںبشمول یمن میں ، جہاں حوثی باغیوں کو ایران کی اور یمنی حکومت کو سعودی عرب قیادت والے عسکری اتحاد کی حمایت کرتے ہیں، اپنے اپنے فریق کا ساتھ دیتے ہیں۔ 2016میں ایران کے احتجاجیوں نے سعودی عرب میں شیعہ عالم دین نمر النمر کو سزائے موت دینے کے خلاف سعودی سفارت خانے و قونصل خانوں کے باہر زبردست احتجاج کیا تھا۔
جس کے جواب میں سعودی عرب نے ایران سے تعلقات منقطع کر لیے تھے۔اب عراق کے دارالخلافہ میں جو بات چیت چل رہی ہے وہ گذشتہ ایک سال کے دوران سعودی عرب اور ایران کے درمیان مذاکرات کا پانچواں دور ہے۔نور نے مزید کہا کہ توقع ہے کہ دونوں ممالک کے وزراخارجہ کے درمیان مستقبل قریب میں بات ہو گی۔
![Saudi Arabia and Iran reopen channels for talks](https://urdutahzeeb.com/wp-content/uploads/2022/04/Iran-says-further-talks-with-Saudi-Arabia-depends-on-Riyadhs-seriousness.jpg)