ریاض:(اے یو ایس ) سعودی عرب کی کابینہ نے ایران کی جارحانہ پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مملکت چاہتی ہے کہ اسے ایٹمی طاقت بننے سے باز رکھنے سے متعلق عالمی کوششیں کی جائیں۔سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی کابینہ نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت اجلاس میں ایران سے متعلق امریکی خلیجی اجلاسوں کی تائید وحمایت کرتے ہوئے کہا کہ’ فریقین خطے کے امن و استحکام میں اپنا کردار ادا کرنے کے سلسلے میں پر عزم ہیں‘۔قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی نے اجلاس کے بعد بتایا کہ کابینہ کے اجلاس میں علاقائی و بین الاقوامی حالات اور مختلف مسائل کے حل سے متعلق عالمی کوششوں کا جائزہ لیا گیا ۔
سعودی عرب نے اس حوالے سے اس عزم کا اظہار کیا کہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی سوتے بند کرنے نیز ہر طرح کی دہشت گردی اور دہشت گرد اداروں کی شکل وصورت میں معاونت روکنے سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد نمبر 2462 پر عمل درآمد کے حوالے سے بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنایا جائے گا ۔کابینہ نے مملکت کے ساتھ مجرموں کے تبادلے کے معاہدے کے رہنما نمونے کی منظوری دی اور وزیر داخلہ کو مختلف ملکوں کے ساتھ مجرموں کے تبادلے کا معاہدہ کرنے کا اختیار تفویض کیا ہے۔ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کابینہ کو کویتی ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح کے ٹیلیفونک رابطے میں زیر بحث آنے والی گفتگو سے آگاہ کیا۔ انہوں نے اس ہفتے مملکت کے عہدیداروں کے ساتھ متعدد ملکوں کے رہنماو¿ں کی ملاقاتوں اور رابطوں کے نتائج سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ بات چیت کا محور عالمی امن وسلامتی میں معاون امور اور زندگی کے تمام شعبوں میں برادر اور دوست ملکوں کے ساتھ مملکت کے تعاون کے رشتوں کو مضبوط بنانا تھا ۔
کابینہ نے سوڈان میں امن واستحکام اور ترقی و خوشحالی میں معاون ہر اقدام کی تائید وحمایت پر مشتمل سعودی عرب کے غیر متزلزل موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ مملکت شمالی مشرقی افریقہ کے اس اہم ملک میں امن وسلامتی کے تحفظ استحکام اور خوشحالی میں معاون ہر اقدام کی تائید و حمایت کرتی ہے۔ اجلاس نے سوڈان میں عبوری دور کے فریقوں کے درمیان آئندہ مرحلے کے اقدامات سے متعلق معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔سعودی کابینہ نے ریاض میں خلیج تعاون کونسل ’جی سی سی‘ کے رکن ملکوں کے وزرائے دفاع کے اجلاس، اس کی قراردادوں اور سفارشات سے آگاہی کے بعد سعودی دارالحکومت میں جی سی سی فوج کی مشترکہ کمان کے ہیڈ کوارٹر کے افتتاح کو بھی سراہا۔ کابینہ نے اس اعتماد کا بھی اظہار کیا کہ اس کی بدولت خطے کے امن و استحکام میں معاون مشترکہ دفاعی عمل مزید مضبوط ہو گا۔اجلاس میں سرکاری اداروں کی سالانہ رپورٹیں تیار کرنے کے لیے رہنما اصولوں کی بھی منظوری دی گئی ہے۔