ریاض: سعودی عرب نے عراق میں ایران کی پاسداران انقلاب فورس کی القدس فورس کے ایک ممتاز کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی نیم فوجی فورس کے سربراہ ابو مہدی المھندس کی ہلاکت پر صبر و تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔
سعودی عرب نے کہا کہ عراق میں جو واقعات رونما ہو رہئے ہیں وہ گذشتہ دہشت گردانہ کارروائیوں کا شاخسانہ ہیں۔ نیز سعودی عرب ان دہشت گردانہ کارروائیوں کے نتائج کا انتباہ دیتا رہا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے ٹوئیٹر کے توسط سے کہا کہ عراق کے حالات پر مملکت کا بیان خطہ کے ممالک اورعوام کو کسیبھی فوجی ٹکراو¿ کے خطرات سے محفوظ رکھنے کے لیے کشیدگی دور کرنے کے موقف کا مظہر ہے۔
مملکت سعودی عربیہ اس امر کا بھی اعادہ کرتی ہے کہ عالمی برادری اس اہم خطہ سے لے کر پوری دنیا کی سلامتی و استحکام یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
بغداد ہوائی اڈے پر امریکی فضائی کارروائی پر ،جس میں جنرل سلیمانی ہلاک ہوئے، امریکی وزیر خارجہ مائیک پوم پیو نے ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز آل سعود سے بذریعہ ٹیلی فون بات کی۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ان دونوں کے درمیان خطہ میں کشیدگی کم کرنے کے اقدامات پر تبادلہ خیال ہوا۔
امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان مورگن اورتاگوس نے کہا کہ ان دونوں رہنماو¿ں نے بیرون ملک تعینات امریکی افواج کے تحفظ کے لیے فیصلہ کن فوجی کارروائی کے حوالے سے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے حالیہ فیصلہ پر بھی تبادلہ خیال کیا۔