ریاض:(اے یو ایس)سعودی عرب کی وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود کے ترجمان سعد آل حماد نے کہا ہے کہ ڈیوٹی کے ایام میں کمی سے متعلق کوئی تجویز زیر غور نہیں۔اس حوالے سے ذرائع ابلاغ میں گردش کرنے والی وہ اطلاع درست نہیں جن میں کہا جا رہا ہے کہ وزارت ہفتے میں چار دن ڈیوٹی اور تین دن چھٹی کی تجویز پر غور کر رہی ہے‘۔
آل حماد نے توجہ دلائی کہ دراصل وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود قانون محنت کا جائزہ لے رہی ہے۔وزارت لیبر مارکیٹ میں نئی اسامیاں پیدا کرنے اور لیبر مارکیٹ کو ملکی وبین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے زیادہ پرکشش بنانے کی غرض سے جائزے لیتی رہتی ہے جو معمول کا کام ہے۔
آل حماد نے کہا کہ اس سے قبل عوام سے قانون محنت کے بارے میں رائے دہی کے لیے قانون محنت کا مسودہ وزارت کے پلیٹ فارم پر جاری کیا گیا تھا۔وزارت نے ایک روایت یہ شروع کی ہے کہ کوئی بھی قانون بنانے سے قبل اس کا مجوزہ مسودہ سرکاری ویب سائٹ پر جاری کر دیا جاتا ہے اور تمام متعلقہ فریقوں سے اس سے متعلق رائے طلب کی جاتی ہے۔ آخر میں سب کی آرا کو مدنظر رکھ کر قانون کے مسودے کو حتمی شکل دی جاتی ہے۔وزارت افرادی قوت کے ترجمان نے تمام ذرائع ابلاغ سے اپیل کی کہ وہ معلومات نقل کرنے اور شائع کرنے کے سلسلے میں باریک بینی سے کام لیا کریں۔
