ریاض:(اے یو ایس)عالمی ادارہ محنت (آئی ایل او) نے سعودی عرب کو اپنی گورننگ باڈی کا اعزازی رکن منتخب کر لیا ہے۔سعودی عرب کو سوموار کے روز بین الاقوامی لیبر کانفرنس کے 109 ویں اجلاس کے موقع پرعالمی ادارہ محنت کا علامتی رکن منتخب کیا گیا ہے۔ادارے کا یہ ورچوئل اجلاس 19 جون تک جاری رہے گا۔آئی ایل او کے اعزازی رکن کے طور پر سعودی عرب کا انتخاب 2017-2020ءکے دوران میں نائب رکن کی حیثیت سے شاندار کردارکے پیش نظرکیا گیا ہے۔اس کی نائب رکنیت کی مدت میں کرونا وائرس کی وَبا کی وجہ سے ایک سال کے لیے توسیع کردی گئی تھی۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی عرب 1976ءمیں آئی ایل او میں شامل ہوا تھا۔اس کے بعد اس سے قبل وہ 1982، 1985 اور 1998ءمیں اس عالمی ادارے کا منتخب اعزازی رکن رہ چکا ہے۔اس دوران میں اس کو مزدوروں کے بین الاقوامی سطح پر مسائل سے نمٹنے کا تجربہ حاصل ہوا تھا۔اسی بنا پر اب وہ اعزازی رکن اپنے انتخاب کےلیے آئی ایل او کے دوسرے رکن ممالک کی مکمل حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔سعودی عرب کے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کے وزیر انجنیئراحمد بن سلیمان الراجحی کا کہنا ہے کہ ”آئی ایل او میں انتخاب سعودی قیادت کی مملکت میں لیبر مارکیٹ اور مزدوروں کی مدد و معاونت کے لیے مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہے۔
خاص طور پر گذشتہ سال مملکت نے جی 20 کی کامیاب صدارت کی تھی اور کرونا وائرس کی وَبا سے نمٹنے کے لیے بے مثال چیلنجوں کا سامنا کیا ہے۔“انھوں نے مزید کہا کہ ”یہ انتخاب علاقائی اور بین الاقوامی سطح پرمزدوروں کی اقدار کو مستحکم کرنے کے لیے مملکت پر بالخصوص بڑھتے ہوئے اعتماد کا بھی مظہر ہے۔ نیزعالمی ادارہ محنت کے رکن دوسرے ممالک کی جانب سے بین الاقوامی لیبرفرنٹ پر سعودی عرب کی کاوشوں اور کامیابیوں کو تسلیم کرنے کی بھی عکاسی کرتا ہے۔“
