صنعا : (اے یو ایس ) یمن میں سرگرم ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے گذشتہ روز مشرقی سعودی عرب کے علاقے الظہران میں راس تنورہ اور ایک گنجان آباد کالونی میں قائم تیل کی تنصیبات پر میزائل حملہ کیا جسے ناکام بنا دیا گیا۔سعودی وزارت دفاع کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی دہشت گردوں نے اتوار کے روز راس تنورہ بندرگاہ پر پٹرولیم کمپنی ‘آرامکو’ کے ایک پٹرول اسٹیشن پر بیلسٹک میزائل حملے کی کوشش کی مگر سعودی عرب کی فضائی دفاعی فورسز اور عرب اتحادی فوج نے حوثیوں کا حملہ ناکام بنا دیا۔
وزارت دفاع نے حوثیوں کے حملے کو بزدلانہ کارروائی اور توانائی کی سپلائی کے عالمی مراکز کو دانستہ طورپر نشانہ بنانے کی مجرمانہ کوشش قرار دیا۔سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ‘ایس پی اے’کے مطابق اتحادی فوج کے ترجمان ترکی المالکی نے بتایا کہ حوثیوں نے سمندر کے کنارے پر واقع تیل کی تنصیبات پر ڈرون طیاروں سے بھی حملے کی کوشش کی تاہم ڈرون طیارے کو ہدف تک پہنچنے سے قبل ہی مار گرایا گیا۔انہوںنے کہا کہ بیلسٹک میزائل کے ذریعے الظہران میں آرامکو کی تنصیبات پر حملے کی بزدلانہ کوشش کی گئی تھی جسے ناکام بنا دیا گیا ہے۔
فضا میں تباہ کیے گئے میزائل کے ٹکڑے آبادی میں گرے تاہم کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔قبل ازیں عرب اتحاد نے ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے اتوار کو صرف پانچ گھنٹے میں بارود سے لدے دس ڈرون تباہ کردیے ہیں۔حوثی ملیشیا نے یہ ڈرون سعودی عرب کے مختلف شہروں کی جانب داغے تھے۔انھوں نے بتایا ہے کہ عرب اتحادی فورسز نے آج علی الصباح حوثیوں کے پانچ ڈرون تباہ کیے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ یمن کے شمالی صوبہ مآرب میں اتحادی فورسز نے حوثی ملیشیا کے خلاف کارروائی میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔
اس کے ردعمل میں حوثیوں نے اب سعودی عرب کی جانب ڈرون حملے تیز کر رکھے ہیں۔انھوں نے کہا کہ عرب اتحاد سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں حوثیوں کے داغے گئے تباہ شدہ ڈرونز کا جائزہ لے رہا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ”حوثی دہشت گرد ملیشیا نے جان بوجھ کر شہریوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ہم بین الاقوامی قانون کے مطابق شہریوں اور شہری اہداف کے تحفظ کے لیے آپریشنل اقدامات کر رہے ہیں۔
