ریاض:(اے یو ایس)سعودی عرب میں آج 22 فروری کو پہلی مرتبہ مملکت کا یوم تاسیس منایا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے اونٹوں پر سوار سعودی فوج کی ایک تصویر توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔ یہ 1727ءکے حوالے سے یوم تاسیس کے تشخص کا اظہار ہے۔ اس میں تاریخ کے تناظر میں پانچ عناصر کے درمیان ربط شامل ہے۔ یہ پانچ عناصر پرچم ، باز ، اونٹ ، کھجور کا درخت اور بازار ہیں۔پہلا یومِ تاسیس منائے جانے کی سرگرمیوں میں سعودی عرب کا کیمل کلب(اونٹوں کا کلب) بھی شریک ہے۔
اس سلسلے میں شاہ عبدالعزیز ثقافتی مرکز ثرا اور گلوبل ایلیٹ کمپنی کے تعاون سے مشرقی صوبے الشرقیہ میں اونٹوں کی ایک ریلی کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ یہ ریلی تیل کے ا±س یادگار ساتویں کنوئیں کے نزدیک نکالی جائے گی جس میں ”کالے سونے“کی دریافت نے سعودی عرب کی تقدیر بدل دی۔ اس دوران میں دنیا کے ایک مہنگے ترین اونٹ کو بھی نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔کیمل کلب کی سرگرمی کے ذریعے پہلی سعودی ریاست کی زندگی اور تاسیس کی جنگوں کے ساتھ اونٹ کے تعلق پر روشنی بھی ڈالی جائے گی۔
یہ سرگرمی منگل 22 فروری اور بدھ 23 فروری کو ہو گی۔سعودی عرب کے 13 صوبوں میں 22 سے 24 فروری تک 18 سرگرمیوں کا انعقاد ہو گا۔سعودی عرب نے گذشتہ ماہ جنوری میں ایک شاہی فرمان میں اعلان کیا تھا کہ آئندہ سے ہر سال 22 فروری کو سعودی ریاست کی تاسیس کا دن منایا جائے گا۔ اس دن کو ”یوم تاسیس“ کا نام دیا گیا ہے۔ پہلی سعودی ریاست کا قیام تقریبا تین صدیوں قبل 1139مطابق 1727ءمیں عمل میں آیا تھا۔
