صنعا: (اے یو ایس ) حوثی ملیشیا کے ذریعہ صنعا کے ہوائی اڈے پر اقوام متحدہ اور امدادی طیاروں کے لیے پرواز کے اجازت نامے معطل کر دیے جانے کے بعد سعودی عرب نے انسانی امداد لے کر یمن جانے والے طیاروں کا استقبال کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
بین الاقوامی سطح پر تسلیم کی جانے والی یمنی حکومت کی مدد کرنے والے سعودی قیادت میں عسکری اتحاد کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حوثیوں نے صنعا کے ہوائی اڈے پر اقوام متحدہ کی پرواز کو لینڈ کرنے کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے 19دسمبر سے صنعا ہوائی اڈہ ان پروازوں کے لیے بند کر دیا ہے ۔ذرائع نے اشارہ کیا کہ صنعا کے ہوائی اڈے کے حوثیوں کے فوجی استعمال نے اقوام متحدہ کی پروازوں کو منفی طور پر متاثر کیا۔یمن میں آئینی حکومت کی حمایت کرنے والے عرب اتحاد نے تصدیق کی تھی کہ صنعا ایئرپورٹ پاسداران انقلاب اور حزب اللہ کے ماہرین کے لیے فوجی اڈہ بن گیا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ ملیشیا سرحد پار سے حملے کرنے کے لیے قانونی استثنیٰ والی جگہوں کا استعمال کرتی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگر شہریوں کے تحفظ کے لیے ضروری ہوا تو وہ استثنیٰ سے دستبردار ہونے کے لیے قانونی کارروائی کریں گے۔عرب اتحاد نے اشارہ کیا کہ صنعا کے ہوائی اڈے سے منسلک الدیلمی اڈے پر مخصوص اہداف کے لیے کشش ثقل کے مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے الدیلمی اڈے پر ڈرونز کو اسمبل کرنے اور بہتر بنانے کی سہولیات کو تباہ کر دیا۔ ہم نے صنعائ کے ہوائی اڈے سے منسلک زیر زمین بیلسٹک میزائل لانچروں کو بھی تباہ کر دیا۔عرب اتحاد نے اس سے قبل صنعائ میں جائز فوجی اہداف پر فضائی حملوں کا بھی اعلان کیا تھا۔انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ حملے خطرے کے فوری ردعمل اور صنعا کے ہوائی اڈے سے ڈرون لانچنگ کو روکنے کے لیے کیے گئے۔