ریاض(اے یو ایس ) سعودی ذرائع نے منگل کو رائٹرز کو بتایا کہ سعودی عرب یمن کی صدارتی کونسل کو مشکلات کا شکار ملکی معیشت کی مدد کے لیے 1.2 بلین ڈالر دے رہا ہے۔
گذشتہ سال کے دوران شمالی یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کے ساتھ لڑائی کافی حد تک رک گئی ہے لیکن عدن میں قائم بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کو کمزور کرنسی اور مہنگی قیمتوں کا سامنا ہے۔جب سے حوثی ڈرون حملوں نے جنوبی آئل ٹرمینلز میں آئل ٹینکرز کو کئی دفعہ نشانہ بنایا اور وہاں سے حکومت کو خام تیل کی برآمد رک گئی، تب سے عدن اور جنوبی یمن میں صورتحال خاص طور پر خراب ہو گئی ہے۔
سعودی ذریعہ نے کہا کہ یہ حمایت سیکورٹی کو مضبوط بنانے اور فوجی جھڑپوں کو دوبارہ شروع ہونے سے روکنے میں کردار ادا کرے گی۔ذرائع نے مزید کہا کہ یہ عمل مکالمے کے لیے تمام فریقوں کی حوصلہ افزائی کرے گا تاکہ یمنی بحران کے ایک جامع سیاسی حل تک پہنچا جائے۔ایک یمنی اہلکار نے بتایا کہ یہ عطیہ سرکاری اجرتوں کی ادائیگی، پاور پلانٹس کے لیے ایندھن اور خوراک کی درآمد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔