Saudi health ministry call centre recieves 80 lakh calls in the first half of 2022تصویر سوشل میڈیا

ریاض:(اے یو ایس ) سعودی عرب کے کال سنٹر937 کو 2022کی پہلی شش ماہی میں 89.56 فی صد اطمینان کی اوسط کے ساتھ 80لاکھ سے زیادہ کالز موصول ہوئی ہیں۔وزارت صحت کا یہ ٹول فری کال سسٹم کوویڈ-19، صحت مراکزکا پتاچلانے اور خون کے عطیہ کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے۔اس کے علاوہ دیگرخدمات پر طبی مشاورت فراہم کرتا ہے۔سعودی پریس ایجنسی نے بتایاکہ 937 کال سنٹرکو 2022 کی پہلی شش ماہی میں مجموعی طور پر 8,794,473 کالزموصول ہوئیں۔ان میں طبی مشاورت کے لیے 2,515,502 کالز بھی شامل ہیں۔اس مرکز میں خدمات اوررہ نمائی کرنے کے لیے 1000 سے زیادہ ملازمین کام کرتے ہیں۔یہ سروس ٹویٹر پر بھی دستیاب ہے، بذریعہ ای میل بھی چوبیس گھنٹے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔نیز اس نے واٹس ایپ سروس دوبارہ شروع کر دی ہے اور صارفین 92005937 نمبر کے ذریعے فوری چیٹ کرکے صحت کی تمام خدمات کا انتظامی کام کر سکتے ہیں۔توقع ہے کہ اس فیچر سے صحت کی خدمات تک رسائی میں آسانی پیدا ہوگی۔اس میں قریبی صحت مرکز تک معلومات، ملاقات کا وقت طےکرنا، معذور افراد کی مدد کرنا اور کووڈ-19 ویکسین سے متعلق معلومات شامل ہیں۔

سعودی عرب نے صحت کے شعبے میں خدمات مہیا کرنے کے لیے نمایاں پیش رفت کی ہیں۔سعودی وزارت صحت اورامریکی محکمہ صحت نے مفاہمت کی ایک یادداشت پردست خط کیے ہیں جس سے امریکی صدر جو بائیڈن کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر صحتِ عامہ کے حوالے سے دونوں اقوام کے عزم کو تقویت ملے گی۔اس سمجھوتے سے صلاحیت سازی، بیماریوں کی نگرانی، صحت کے فروغ کے لیے عوامی پالیسیوں اور صحت کے معلوماتی نظام میں زیادہ تعاون ملے گا۔مملکت باقاعدگی سے سیامی جڑواں بچوں کو الگ کرنے کی سرجری انجام دینے کے لیے اپنے ہاں بہترین طبّی عملہ کوملازم رکھتا ہے۔جولائی میں ایس پی اے کی رپورٹ کے مطابق 28 سعودی ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے پانچ گھنٹے کی سرجری میں یمن کے سیامی جڑواں بچوں کو کامیابی سے الگ کر دیا تھا۔ یہ بظاہر باونواں موقع تھا جب سیامی جڑواں بچوں کو مملکت میں کامیابی سے الگ کیا گیا ہے۔

وزارتِ صحت کے مطابق سعودی عرب نے اپنی ویکسی نیشن مہم میں بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں اورشہریوں اور مکینوں کو ویکسین کی 66,700,629 سے زیادہ خوراکیں دی جاچکی ہیں۔اسی طرح جہاں تک منکی پاکسکی وبا کا تعلق ہے تواب تک ملک میں تین کیسوں کی اطلاع ملی ہے، مملکت نے سب کو یقین دلایا کہ یہ معاملہ صحت کے منظور شدہ طریقہ کار کے مطابق طبی دیکھ بھال سے مشروط ہے،اس کے علاوہ ان سے رابطے میں رہنے والے تمام رابطوں کا سراغ لگایا گیا ہے۔وزارت نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ آبل? بندر کی بیماری کی پیش رفت پر اپنی نگرانی اور پیروی کا کام جاری رکھے گی اور کسی بھی ایسے معاملے کا مکمل شفافیت سے اعلان کرے گی جو اس کی تیاری اور بیماری کی کسی بھی نشوونما سے نمٹنے کی صلاحیت کی نشاندہی کرتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *